وکیل کی لاہور ہائیکورٹ کی کاپی برانچ میں توڑ پھوڑ ویڈیو سامنے آگئی

ہائیکورٹ سیکیورٹی نے وکیل کو گرفتار کرکے دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا دیا


محمد ہارون October 06, 2021
ہائیکورٹ سیکیورٹی نے وکیل کو گرفتار کرکے دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا دیا

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی نصیحت بھی کام نہ آئی نوجوان وکیل نے فیصلہ کی مصدقہ نقل زرا سی تاخیر سے ملنے پر قلم اٹھانے کی بجائے ڈنڈا اٹھا کر کاپی برانچ کے تمام شیشے توڑ دیے۔

ہائیکورٹ سیکیورٹی نے وکیل کو گرفتار کرکے دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا دیا۔ ہائیکورٹ کی کاپی برانچ میں مقامی وکیل ماجد جہانگیر نے مصدقہ نقل تاخیر سے ملنے پر کاپی برانچ کے شیشے توڑ ڈالے۔



فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکیل ماجد جہانگیر نے ہاتھ میں ڈنڈا اٹھا رکھا ہے ۔ اس دوران سیکیورٹی اہلکار اسے منع کرتا ہے تو وہ طیش میں آجاتا ہے اور سکیورٹی اہلکار کو پیچھے ہٹنے کا کہتا ہے۔

وکیل ماجد جہانگیر نے ڈنڈے کا بے دریغ استعمال کرکے کاپی برانچ کے تمام شیشے توڑ ڈالے جس کے بعد ہائیکورٹ سکیورٹی نے وکیل کو گرفتار کرلیا۔



چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے گزشتہ روز تحفظ وکلا ایکٹ کانفرنس میں وکلا کو ڈنڈا سوٹا اٹھانے کی بجائے قلم اٹھانے پر زور دیا لیکن وکیل صاحب نے سنی ان سنی کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے ترجمان کے مطابق وکیل کو گرفتار کرلیا گیا اور اسکے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے جبکہ بار کونسل نے اس واقعے کی پر زور مذمت کی ہے اور وکیل ماجد جہانگیر کا وکالت کا لائیسنس بھی معطل کردیا ہے۔

پنجاب بار کونسل نے ایڈووکیٹ ماجد جہانگیر کا لائسنس معطل کرتے ہوئے لائسنس منسوخی کے لیے معاملہ ٹربیونل کو بھجوادیا۔ ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں تین رکنی ٹربیونل ماجد جہانگیر کا لائسنس منسوخ کرنے سے متعلق فیصلہ کرے گا۔ وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے کہا کہ ہم نے اپنا کام کردیا اب ٹربیونل نے لائسنس منسوخ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وکلا کا لاہور میں دل کے اسپتال پر دھاوا

ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوھدری نے کہا کہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں ہے، عدالتوں کی سیکورٹی اولین ترجیح ہے جس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں