CANBERRA:
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ اور ڈالر کی اونچی اڑان کے بعد اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا نیا سیلاب آگیا۔
ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ کے ساتھ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ کا سونامی آگیا، اوپن مارکیٹ میں گھی 320، چینی 110، چھوٹا گوشت 1300، بڑا 600 روپے فی کلو، دودھ 130 روپے فی لٹر، دہی 140، سفید چنے، 190، چاول 200 ، مرغی گوشت 352 ، زندہ مرغی 235 روپے فی کلو، انڈے 161روپے درجن، آلو40 تا60 روپے، پیاز 50، لہسن 180، ادرک 300 روپے، مٹر 240، کریلہ 100، سبز مرچ 132، شملہ مرچ 144، لیموں 90، ٹماٹر 50تا70 ،کھیرا 60 ،گوبھی 70 ، بینگن 70 ،شلجم 60 ،گاجر 80، اروی 60 روپے کلو، دھنیا 18روپے فی گڈی، پھلوں میں سیب 100 تا 150 روپے فی کلو،کیلا 40 تا 70، مسمی 90 روپے درجن، انار150 ، امرود، 70 ،ناشپاتی 200 ،انگور 100 تا250 روپے فی فروخت کیا جارہا ہے، بیکریوں نے بھی انڈوں، ڈبل روٹی، بن، پیسٹری ،کیک، مشروبات کی قیمتوں میں 20 تا 25 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث تمام ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنی مصنوعات بچوں کے خشک دودھ ،پیمپرز ،سرف، صابن، شیمپو میک اپ سامان کی قیمتیں بھی 30 فیصد بڑھا دی ہیں۔
ادھرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیساتھ ہی ٹرانسپورٹرز نے از خودمختلف شہروں کے کرایوں میں 50سے 200روپے تک اضافہ کر دیا۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے پہلے ہی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ ایسے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔
اس حوالے سے ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد بلال نے "ایکسپریس "سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جون سے اب تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سات باراضافہ ہوا۔