9 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو 22 بار سزائے موت

بچوں سے زیادتی اور قتل جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے مجرموں کو کڑی سزا دینا لازم ہے، عدالت کا فیصلہ


Qaiser Sherazi October 26, 2021
زیادتی کے بعد قتل کی گئی بچی اور اس کے والدین واقعے سے ایک سال قبل ہی مسلمان ہوئے تھے فوٹو: ایکسپریس

عدالت نے 9 سالہ طالبہ زینب عمران سے زیادتی اور پھر گلا دبا کر قتل کرنے والے 2 مجرموں کو 2، 2 بار سزائے موت اور 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ جب کہ ایک مجرم کی بیوی کو جرم چھپانے پر 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنادی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی افضل مجوکہ نے 9 سالہ زینب عمران سے زیادتی اور پھر اسے گلا دبا کر قتل کرنے سے متعلق کیس میں 2 مجرموں کو 2 ، 2 بار سزائے موت اور 5-5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی، اس کے علاوہ مجرم بابر مسیح کی بیوی انیتا کو جرم چھپانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسے 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے ہرجانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ یہ انتہائی گھناؤنا جرم ہے، مجرمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ بچوں سے زیادتی اور قتل جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے مجرمان کو کڑی سزا دینا لازم ہے، اس بابت قوانین بھی مزید سخت ہونے چاہیئں، ایسے مجرمان سے رعایت بچوں کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی، جب تک مجرمان کی موت واقعہ نا ہوجائے انہیں پھانسی پر لٹکائے رکھا جائے۔ عدالتی فیصلے کے بعد تینوں مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ مجرم بابر اور زینب آمنے سامنے پڑوسی تھے، بچی کا باپ کچہری میں گاڑیاں دھوتا ہے، 9 سالہ زینب اور اس کے والدین واقعے سے ایک سال قبل دائرہ اسلام میں داخل ہوئے تھے، فیصلے کے بعد زینب کی والدہ نے کہا کہ مجھے آج عدالت سے انصاف مل گیا۔

واقعے کا پس منظر

راولپنڈی کے تھانہ سول لائن کے گنجان آباد علاقے جھنڈا چیچی میں رواں برس 22 مارچ کو زینب گھر سے پیسے لے کر دکان پر چیز لینے جارہی تھی، مجرم بابر مسیح نے دھوکے سے اسے گھر بلایا اور کمرہ بند کر کے جبری زیادتی کی، اس کے بعد دوسرے مجرم عدنان نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر دونوں نے مل کر طالبہ کو گلا دبا کر قتل کر دیا، اس وقت مجرم بابر مسیح کی اہلیہ انیتا عرف انیقہ بھی گھر میں موجود اور اس تمام معاملے سے واقف تھی لیکن اس نے بچی کو بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی بلکہ اس معاملے کو چھپانے میں اعانت بھی کی۔

مجرمان نے نعش چارپائی کے نیچے چھپا دی تھی، واقعے کے بعد مجرم بابر گھر میں نشہ کر کے اسی پلنگ پر سو گیا، جس کے نیچے بیگ میں نعش چھپائی گئی تھی جب کہ اس کی بیوی گھر کو تالا لگا کر قریبی رشتہ داروں کے گھر چلی گئی تھی، شک پر تالا کھلوایا تو مجرم کے ساتھ نعش بھی مل گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔