سیکڑوں بھرتیوں کے باوجود بدین کے230اسکول بنداساتذہ گھر بیٹھے تنخواہ لینے لگے

سرکاری اسکولوں میں تعلیم خواب بن کررہ گئی،کارروائی کےباوجود غیرحاضر اساتذہ کا قبلہ درست ہوتا دکھائی نہیں دیتا،ڈی ای او


Express News Desk February 06, 2014
سرکاری اسکولوں میں تعلیم خواب بن کررہ گئی،کارروائی کےباوجود غیرحاضر اساتذہ کا قبلہ درست ہوتا دکھائی نہیں دیتا،ڈی ای او. فوٹو: ایکسپریس/ فائل

ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے زیراہتمام سیکڑوں این ٹی ایس اساتذہ کی بھرتیوں کے باوجود ضلع بدین کے 230 سے زائد اسکول بند اور اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں۔

محکمہ تعلیم کے مطابق ضلع بدین میں 3096 پرائمری، مڈل اور ہائیر سیکنڈری اسکول ہیں جہاں حال ہی میں ہونے والی بھرتیوں کے باوجود 1502 پی ایس ٹی، جی ایس ٹی او ایچ ایس ٹی اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں، 62 مڈل اسکولوں میں ایک بھی سائنس ٹیچر نہیں جس کی وجہ سے ضلع کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم خواب بن کر رہ گئی ہے۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں ایچ ایس ٹی اساتذہ کی تعیناتی کی گئی لیکن یہ تمام اساتذہ ڈیوٹی جوائن کرنے کے بعد صرف حاضری لگانے آتے ہیں اور پرائیویٹ اسکولوں میں نوکریاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔



ان اساتذہ کا تعلق بدین شہر کے معروف اسکولوں سے ہے، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سید محفوظ شاہ کے مطابق انھوں نے ڈیوٹی پر نہ آنے والے 200 سے زائد اساتذہ کو نوٹس جاری کیے جبکہ چند اساتذہ کی تنخواہیں بھی روک دیں لیکن اساتذہ کا قبلہ درست ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ان کی پورٹ محکمہ تعلیم سندھ کے اعلیٰ افسران کو بھی روانہ کر دی گئی ہے، محکمہ تعلیم کے ایک اور افسر کے مطابق اس تمام معاملے میں اعلیٰ حکام خود ملوث ہیں اور جب تک سیاسی دبائو ختم نہیں ہوتا وہ کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے قاصر ہیں، تعلیمی افسران کی عدم دلچسپی اور لاپرواہی کے سبب کئی اسکول بند پڑے ہیں، سیکڑوں اسکولوں کی خستہ حالی اور فرنیچر کی شدید قلت کے باعث قوم کے ہزاروں معصوم معمار تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔