عظیم انقلابی گوریلا ’’نیستر میخانو‘‘

میخانو کی بلاک آرمی نے جرمنی، آسٹریو ہنگری، قدامت پرست یوکرائن اور زار شاہی کی سفید فوج کو شکست فاش دی۔


Zuber Rehman November 09, 2021
[email protected]

7 نومبر1888 میں ہولیاپول، سلطنت روس میں پیدا ہوئے اور 25 جولائی1934 میں 45 سال کی عمر میں پیرس، فرانس میں انتقال کرگئے۔ ان کی اہلیہ کا نام اکافیا، ہالینا تھا۔ ہالینا بچپنے کا نام تھا۔ کامریڈ نیستر میخانو غریب کسان گھرانے ہولیاپول میں پیدا ہوئے، اس وقت یوکرائن سلطنت روس کا حصہ تھا اور ہولیاپول، یوکرائن میں تھا۔ وہ اپنے والدین کے 5 بچوں میں سب سے چھوٹے بچے تھے۔

نیستر جب 10 سال کے تھے تو ان کے والد محترم کا انتقال ہو گیا۔ انتہائی غربت میں جب 7 سال کے تھے تو کھانا پکانے کے کام میں مزدوری کرلی۔ وہ 8 سال کی عمر میں ہولیاپول میں پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے لگے۔

12 سال کی عمر میں اسکول میں پڑھنا چھوڑ دیا اور ایک امیر جاگیردار کے ہاں بیل گاڑی چلانے کی نوکری کرلی۔ جب 17 سال کے ہوئے ہولیوپول میں اپنے طور پر پینٹر کا کام شروع کردیا اور پھر ایک فاؤنڈری، لوہے کی بھٹی میں مزدوری کرلی۔ مزدوروں کے کام کرنے کی جگہ اور اوقات کار میں زار شاہی کے استحصال کی وجہ سے 1905 میں انقلاب آیا۔ میخانو نے 1906 میں غریب کسانوں کی یونین ہولیوپول میں شرکت کرلی۔ 1906 میں ہی وہ ڈکیتی کے الزام میں گرفتار کرلیے گئے جب کہ وہ کسانوں سے چندہ جمع کر رہے تھے۔

اس دوران کامریڈ نیستر تھک چکے تھے اور گھر پر آرام کر رہے تھے۔ مگر 1907 میں پھر گرفتار کرلیے گئے۔ مگر اس بار الزام کا ثبوت پیش نہ کرپانے سے انھیں رہا کردیا گیا۔ تیسری بار 1908 میں گرفتار کرلیے گئے۔ 1910 میں میخانو کو سزائے موت سنائی گئی اور پیٹریالوس کایا، ماسکو کی جیل منتقل کردیا گیا۔ جیل میں وہ پایائر آرشی نور سے بہت متاثر ہوئے۔ وہ فروری 1917 کے انقلاب کے بعد رہا ہوئے۔ 1917 میں انھوں نے کسانوں کی تنظیم سازی شروع کی۔ نیستر نے روبن ہوڈ سے متاثر ہوکر یوکرائن جاگیرداروں کی زمینیں کسانوں میں تقسیم کرنے کا کام شروع کردیا۔

1918 میں میخانو نے لینن سے ملاقات کی اور یوکرائن آنے کی دعوت دی۔ بعدازاں میخانو نے انارکسٹ گروپ میں شرکت اختیار کی اور اس کے کمانڈر مقرر ہوئے۔ موجودہ گوریلا تنظیم جو ''میخانوسٹ'' کے نام سے مشہور تھی اس پر پابندی لگا دی گئی۔ سیاہ جھنڈے کی وجہ سے جنوبی یوکرائن کی کسان آرمی سیاہ آرمی بھی کہلاتی تھی۔ میخانو کی بلاک آرمی نے جرمنی، آسٹریو ہنگری، قدامت پرست یوکرائن اور زار شاہی کی سفید فوج کو شکست فاش دی۔

میخانو کی جانثاری اور بہادری پر انھیں بائسکو (یعنی باپ) کہا جاتا تھا۔ اسی دوران پہلا کانگریس کنفیڈریشن آف انارکسٹ گروپ جوکہ ''نابات'' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جس میں پانچ بنیادی اصول پیش کیے گئے تھے۔ سیاسی جماعتوں کو مسترد کرنا، ہر قسم کی آمریت سے انکاری بشمول پرولتاری آمریت، جب کہ اس وقت کچھ انارکسٹ بالشویک پارٹی کی آمریت کے حامی تھے۔

مرکزی ریاست کی نفی کرنا، عبوری دور کو مسترد کرنا، ضرورت کے لحاظ سے عبوری دور کی آمریت کو مسترد کرنا اور آزاد مزدور کونسل تشکیل دینا۔ میخانو نے بالشویک پارٹی کی عبوری آمریت کو بھی مسترد کردیا۔ بعد میں میخانو نے یوکرائن، روس، ہنگری، آسٹریا، جرمنی، فرانس اور دیگر ملکوں کے کامریڈوں سے رابطہ کرکے 15000 لوگوں پر مشتمل کسان آرمی تشکیل دی اور یوکرائن کی انارکسٹ سوسائٹی تشکیل دی۔ مقامی بنیادوں پر کسانوں کو منظم کیا۔

1920 میں میخانو مخالف تمام گروہوں کو سوویت یونین، جرمنی، فرانس، آسٹریا، ہنگری وغیرہ نے مل کر جنوبی یوکرائن کی انارکسٹ کمیون کو جو باکونن اور پیتر کریو پوتکن کے اصولوں پر گامزن تھے تباہ کرنے کا پروگرام بنایا۔ انارکسٹوں کی چوتھی کانگریس کے بعد ''نابات'' انٹرنیشنل کنفیڈریشن آف انارکسٹ ایسوسی ایشن کے تمام ارکان کو ٹراٹسکی نے گرفتاری کا حکم صادر کیا۔

جب کہ بعد میں لینن نے لیوکایانوکو'' یوکرائن میخانو سے ملاقات کے لیے بھیجا۔ راستے میں دو پیغام آئے۔ پہلا پیغام ریڈ آرمی کے لیے تھا کہ بلیک آرمی پر حملہ کردیا جائے اور دوسرا پیغام یہ تھا کہ میخانو کو قتل کردیا جائے۔ 1919 میں اس حکم کے بعد بلیک آرمی جنوب کی جگہ چھوڑ کر دوسری جانب منتقل ہوگئی بعدازاں جنوب واپس آگئی۔ جب زار شاہی کی سفید فوج ماسکو سے صرف72 میل دوری پر رہ گئی تھی تو لینن نے میخانو کو خط لکھا کہ آپ ہماری مدد کریں، جس پر نیستر میخانو نے جواب میں کہا کہ ہم آپ کی ضرور مدد کریں گے لیکن آپ مضبوط ہونے پر ہم پر حملہ آور ہوں گے۔

بعدازاں بلیک آرمی نے سفید فوج کو شکست دی اور 4000 زار شاہی فوج کو گرفتار کرلیا۔ زار شاہی کو شکست دینے پر دنیا بھر کے کمیونسٹوں نے میخانو کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔ سوویت یونین کی حکومت نے اس خوشی میں نیستر میخانو کو ''سیورآف ماسکو'' کا خطاب دیا۔ اس لیے کہ زار شاہی کی فوج ماسکو سے صرف 72 کلومیٹر کے فاصلے پر رہ گئی تھی۔

اگر زار شاہی کی فوج ماسکو پر قبضہ کرلیتی تو انقلاب روس خطرے سے دوچار ہو جاتا۔ پھر سوویت یونین نے میخانو پر فلمیں بنائیں اور کتابیں لکھیں، ہالی ووڈ نے بھی نیستر میخانو پر فلم بنائی۔ بعد میں کئی مرتبہ انارکسٹ رہنماؤں کو عوت دے کر لینن نے ماسکو بلا بھیجا اور ان کے پہنچنے کے بعد انھیں قتل کردیا۔ 1920 میں جب ٹراٹسکی کے کمانڈ کے تحت ریڈ آرمی نے بلیک آرمی پر حملہ آور ہوئے تو میخانو کی فوج نے 20 ہزار ریڈ آرمی کی ناقابل شکست فوج کو گرفتار کرلیا۔

بعد میں ٹراٹسکی اور میخانو کے درمیان دونوں اطراف سے گرفتار فوجیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پایا لیکن میخانو نے 20 ہزار روسی فوج کو رہا کردیا لیکن ٹراٹسکی اور لینن نے روس میں قید ہزاروں انارکسٹوں کو رہا نہیں کیا۔ تمبو میں کسان زیادہ آزادی کے لیے بغاوت کرنے پر 2 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو لینن نے قتل کیا۔

کرنستان میں نیوی کے سپاہی، مزدور اور کاون کنان کی ہڑتال کرنے اور آزادی مانگنے پر ٹراٹسکی نے 9000 انارکسٹوں کو پھانسی دی۔ آخری بار جب ریڈ کراس نے جنوبی انارکسٹ یوکرائن پر حملہ کیا نتیجتاً نیستر میخانو نے اپنے 77 کامریڈوں اور چند ماہ کی بیٹی ایلینا کو گود میں لے کر ملک چھوڑنے پر مجبورہوئے۔ وہ پہلے رومانیہ گئے وہاں گرفتار کرلیے گئے اور عدالت کے ذریعے رہائی ملی، پھر پولینڈ میں دوبارہ گرفتار ہوئے اور بے گناہ ثابت ہوئے۔

اس کے بعد ڈینرگ، برنس اور پھر پیرس پہنچے۔ وہاں انھوں نے کارپینٹر کا کام شروع کیا، اوپیرا میں کام کیا اور آخر کار فلم اسٹوڈیو میں کام کیا۔ ان کی اہلیہ ہیلینا اور بچی ایلینا کو دوسری عالمی جنگ میں جبری مزدوری کی مشقت کروائی گئی۔ ان کے دو سگے بھائیوں کو فائر اسکاؤٹ کے سامنے کھڑے کرکے گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ آخر کار 25 جولائی 1934 میں ٹی بی کے امراض میں مبتلا ہو کر 45 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

سلام ہے ایسے انقلابی پر جنھوں نے سب کچھ تج کر انقلاب کے لیے اپنے آپ کو وقف کردیا تھا اور افسوس ہے ان پر جنھوں نے ان کے ساتھ غداری کی۔ مگر یہ تسلسل ختم نہیں ہوگا۔ ابھی حال ہی میں روس کی اپوزیشن کے معروف سربراہ جوکہ انارکسٹ ہیں جرمنی سے علاج کروا کر صحت یاب ہوکر روس واپس لوٹ آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔