ہتک عزت کیس علی ظفر کی میشا شفیع اور ان کے شوہر کے پاکستان آنے کے اخراجات اٹھانے کی پیشکش

علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع اور ان کے شوہر کو پاکستان آنے کے لیے ٹکٹ کا خرچہ دینے کی پیشکش کردی


/محمد ہارون November 19, 2021
علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع اور ان کے شوہر کو پاکستان آنے کے لیے ٹکٹ کا خرچہ دینے کی پیشکش کردی فوٹوفائل

علی ظفر کے وکلا نے ہتک عزت کیس کی سماعت کے دوران میشا شفیع اور ان کے شوہر کو پاکستان آنے کے لیے ٹکٹ کا خرچہ دینے کی پیشکش کردی۔

لاہور کی سیشن عدالت میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہتک عزت کے دعوی کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع اور ان کے شوہر کو پاکستان آنے کے لیے ٹکٹ کاخرچہ دینے کی آفر کردی۔ جب کہ میشا شفیع کے وکلا نے ویڈیو لنک سے جرح کی استدعا کی ہے۔

ہتک عزت کیس میں علی ظفر کے وکلاء نے میشا شفیع اور اس کے خاوند کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔ میشا شفیع کے وکلا کا موقف تھا کہ میشا شفیع اور اس کا خاوند کینیڈا میں مقیم ہے لہذا میشا شفیع اور ان کے شوہر کے بیان پر جرح ویڈیو لنک کے ذریعے کی جائے۔ علی ظفر کے وکلا نے پیشکش کی کہ میشا شفیع اور اس کے خاوند کے ٹکٹ کا خرچہ ہم دینے کے لیے تیار ہیں۔ عدالت نے میشا شفیع اور اس کے شوہر کی طلبی سے متعلق فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔

سماعت کے دوران میشا شفیع کی گواہ ان کی والدہ صبا حمید جرح کے لیے عدالت پیش ہوئیں۔ میشا شفیع کی والدہ پر جرح شروع ہوئی تو وکیل علی ظفر نے پوچھا کہ کیا آپ کو علم ہے کہ فہدالرحمن میشا شفیع کے مینجر تھے۔ صبا حمید نے جواب دیا کہ جی ہاں مجھے معلوم کہ وہ اس کے مینجر تھے۔ وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ اس مینجر نے بھی کہا کہ میشا بلیک میل کر رہی ہے کیا آپ نے اس مینجر کے خلاف کوئی قانونی اقدام کیا۔

گواہ صبا حمید نے جواب دیا کہ نہیں میشا نے اس مینجر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ وکیل نے پھر سوال کیا کہ کیا آپ تالیہ مرزا کو جانتی ہیں، صبا حمید کا جواب تھا نہیں میں تالیہ مرزا کو نہیں جانتی اور مجھے نہیں پتا کہ انہوں نے کیا پوسٹ کی۔

وکیل میشا شفیع نے کہا کہ بہت سی لڑکیاں ہیں جنہوں نے میشا کو کہا کہ ہمیں بھی ہراساں کیا گیا وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہفتہ پہلے ایک جج صاحب نے ریٹائرڈ جسٹس پر الزامات لگائے ہائیکورٹ نے اس کو روکنے کے لیے ہتک عزت کا نوٹس کیا۔

وکیل میشا شفیع نے موقف اختیار کیا کہ علی ظفر نے ہمیں ہراساں کرنے کے لیے یہ دعوی دائر کیا ہے۔ وکیل علی ظفر کا موقف تھا کہ عدالت درخواستوں پر فیصلہ کردے ہم جرح کے لیے تیار ہیں۔

علی ظفر کے وکیل کے سوالات پر صبا حمید نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکیل صاحب آپ ایسے سوال کیوں پوچھ رہے ہیں۔ دوران سماعت صبا حمید نے ایک مرتبہ پھر کمرہ عدالت میں اونچا بولنا شروع کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ آپ فریقین کمرہ عدالت کے تقدس کا خیال رکھیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں