واپسی عزت کے ساتھ ہوگی ورنہ نہیںمحمد عامر

کوئی رابطہ کرے گا تو پھر ریٹائرمنٹ واپس لینے کا فیصلہ کروں گا۔محمد عامر


یوسف انجم November 25, 2021
پاک بھارت سیریز کے لئے دونوں ممالک کے بورڈز کوکوشش کرنا ہوگی،محمد عامر:فوٹو:فائل

سابق فاسٹ بولرمحمد عامر نے ایک بار پھر واپسی کے امکانات کو مسترد کردیا۔

ٹی 10 کرکٹ لیگ میں بنگلا ٹائیگرزکا حصہ بننے والے محمد عامر نے ورچوئل پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کی نئی مینجمنٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا۔کوئی رابطہ کرے گا تو پھر ریٹائرمنٹ واپس لینے کا فیصلہ کروں گا۔عزت کے ساتھ واپسی چاہتا ہوں۔خود سے ریٹائرمنٹ واپس نہیں لوں گا۔

محمد عامرکا کہنا تھا کہ بورڈ میں تبدیلی سے اپنا ذہن نہیں بدل رہا۔نہیں چاہتا کہ خود واپسی کا اعلان کروں اور کرکٹ بورڈ حکام کہیں کہ اس کو نہیں کھلانا ۔فی الحال فیملی کے ساتھ وقت گزار کر زندگی کا بھرپور لطف اٹھا رہا ہوں۔ لیگ کرکٹ کھیل کر انجوائے کررہا ہوں۔

محمد عامر کا کہنا تھا کہ دبئی کرکٹ کونسل کا پاک بھارت سیریز کی پیشکش کرنا خوش آئند ہے۔ پاک بھارت سیریز کے لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کو بات کرنی ہوگی۔صرف اس پیشکش سے کچھ نہیں ہوگا اس سلسلے میں دونوں ممالک کے بورڈز کو بھی سیریز کے انعقاد کے لئے کوششیں کرنا پڑیں گی۔

محمد عامر کا موقف تھا کہ ورلڈکپ سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف شکست کی وجہ حسن علی کے ڈراپ کیچ کو قرار دینا درست نہیں۔ حسن علی کا شمار بہترین فیلڈرز میں سے ہوتا ہے۔ کیچز ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے۔حسن کے کیچ ڈراپ کرنے کے بعد بھی ہمارے پاس میچ جیتنے کا موقع تھا۔اگر اچھی بولنگ کی جاتی تو میچ میں کامیابی مل سکتی تھی۔ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو ٹرول کرنا نہیں بنتا بلکہ اس صورت حال میں اچھی پرفارمنس کا کریڈٹ دینا چاہیے۔

محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ ویرات کوہلی اس دور کا بہترین بلے باز ہے۔وہ میچ پر عمدگی سے کنٹرول کرلیتے ہیں۔انہیں بولنگ کرنا مشکل نہیں لگا تاہم آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ مشکل بیٹسمین ہیں۔ اسمتھ کو بولنگ کرنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا۔

فاسٹ بولر محمد عامر کے مطابق ٹی10 کرکٹ میں بولنگ کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ٹی 10 کرکٹ کو اولمپکس کا حصہ بنانے سے کھیل مقبول ہوگا۔

پریشر میں کھیلنا اچھا لگتا ہے۔ کوویڈ19 کو شکست دینے کے بعد کمزوری ہے لیکن پہلے سے بہت بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔