مکان میں کھدائی کے دوران 4 سال سے اغواء شخص کی باقیات برآمد

اغواء کے مقدمے میں نامزد مکان کا مالک گرفتار


Saleh Mughal November 26, 2021
اغواء کے مقدمے میں نامزد مکان کا مالک گرفتار فوٹو: فائل

KARACHI: تھانہ جاتلی کے علاقے محلہ چوہدری وارث خان کے مکان سے کھدائی کے دوران تقریبا 4 سال قبل پراسرار طور پر اغواء ہونے والے قوت گویائی و سماعت سے محروم ساٹھ سالہ شخص کی نعش کی باقیات برآمد ہوئیں۔

مکان کا مالک اغواء کے مقدمے میں بھی نامزد اور پولیس کے زیر تفتیش رہا ۔ اسے ایک مرتبہ پھر تحویل میں لیکر تفتیش شروع کردی گئی ۔ پولیس کے مطابق 2017 میں جاتلی کے شناخت علی نے پولیس کو مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاتھا کہ چھوٹا بھائی عاشق علی گونگا ، بہرہ ہے ، وہ دکانوں کا مالک اور رمضان المبارک میں کھجور کا کاروبار کرتا ہے اور اپنی ہمشیرہ کے ہمراہ محلہ چوہدری وارث خان میں رہائش پذیر ہے ۔

اس نے اشاروں کی زبان میں اپنی ہمشیرہ کو بتایا کہ کھجوریں خریدنے ندیم درزی کے ہمراہ جارہا ہوں لیکن واپس نہیں آیا ۔ ندیم سے دریافت کیا توا س نے کہا عاشق وہاں آیا تھا لیکن پھر چلا گیا کچھ معلوم نہیں کہاں گیا ۔

تلاش کے باوجود بھائی کا کچھ پتہ نہ چلا جس پر پولیس نے اغواءکا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی اور مختلف اوقات میں ندیم درزی کو شامل تفتیش کیا لیکن تقریبا 4 سال تک مغوی کا سراغ نہ لگایا جاسکا ۔

مغوی کے وارثان نے پولیس کے پاس چکر لگا لگا کر بے بسی سے خاموشی اختیار کرلی ۔ اس دوران چند ماہ قبل ندیم درزی نے زیر استعمال مکان فروخت کردیا جس کو خریدنے والے شہری نے گزشتہ روز مکان کی از سر نوتعمیر کی خاطر پانی کی ٹنکی کے لیے کھدائی شروع کروائی تو کھدائی کے دوران انسانی ڈھانچے کی ہڈیاں نکلنا شروع ہوگئیں جس پر فوری طور پر پولیس کو طلب کرلیاگیا ۔

ڈی ایس پی گوجرخان طاہر کاظمی فرانزک سائنس ایجنسی کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور لاش کی باقیات نکالیں گئیں تو پولیس کے مطابق مقتول کے بھائی نے انگوٹھی اور ایک مصنوعی دانت سے مغوی بھائی کو شناخت کرلیا ۔

پولیس نے ندیم کو دوبارہ تحویل میں لیکر تفتیش کا آغا ز کردیا ۔ ڈی ایس پی گوجرخان طاہر عباس کاظمی کا کہناتھا کہ لاش کی باقیات کا پوسٹ مارٹم کے علاوہ ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا ۔ مقتول کے بھائی شناخت علی کا کہنا تھا کہ مقتول بھائی کی دکانیں بھی تھیں اور کاروبار کرتاتھا ۔ ہر وقت اسکے پاس پیسے موجود رہتے تھے جو دوستی میں ندیم وغیرہ لیتے بھی رہتے ، انہیں شبہ ہے کہ بھائی کو پیسوں کے لیے ہی اغواءکرکے قتل کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں