جعلی دستاویز کا انکشاف پرانی گاڑیوں کی کلیئرنس مزید سخت کرنے کا فیصلہ
کسٹم نے بینک عملے اور ایجنٹ کی ملی بھگت سے ایک کروڑ روپے کی مجموعی مالیت کی پانچ گاڑیاں ضبط کرلیں
پرانی گاڑیوں کی کسٹم کلیئرنس جعلی دستاویزات پر کرانے کا انکشاف ہوا ہے، کسٹم نے اس حوالے سے ایک کروڑ روپے مالیت کی پانچ گاڑیاں قبضے میں کرلیں ساتھ ہی کلیئرنس کا عمل مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کسٹمز نے پرانی گاڑیوں کی کسٹم کلئیرنس میں جعلی پی آر سی اور متعلقہ بینکوں سے تصدیق شدہ جعلی انکیشمنٹ سرٹیفکیٹ استعمال ہونے کی شکایات پر پرانی گاڑیوں کی کسٹم کلئیرنس کے عمل میں مس ڈیکلریشن اور جعلی دستاویزات کے خطرات کو روکنے کے لیے کسٹمز کار گروپ کو سخت چھان بین کی ہدایات جاری کردی ہیں جس کے تحت پرانی گاڑیوں کی کلئیرنس دستاویزات کی باریک بینی کے ساتھ چھان بین کی جائے گی۔
وزارت تجارت کے ایس آر او کے تحت ٹرانسفر آف ریزیڈنس، پرسنل بیگیج اور گفٹ اسکیم میں درآمد کی جانے والی پرانی گاڑیوں کی کلئیرنس کے لیے کسٹم ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز اسی پاکستانی شہری کے بینک کھاتے سے وصول کیے جائیں گے جس میں اس نے اپنی ترسیلات زر ارسال کی ہو اور بینک اکاونٹ نہ ہونے یا غیر فعال ہونے کی صورت میں گاڑی بھیجنے والے کے خاندان کے کسی فرد کے اس اکاونٹ نمبر سے ادائیگیاں کی جائیں جس میں پرانی گاڑی کا کنسائمنٹ بھیجنے والے نے ترسیلات زر بھیجی ہوں۔
ذرائع نے بتایاکہ کسٹم حکام نے بینکوں میں تصدیق کے لیے جمع کرائی جانے والی بعض مشکوک پی آر سیز کو متعلقہ بینکوں کے ہیڈ آفسز کو تصدیق کی غرض سے بھیجی گئی تھیں جنہیں بینک کے صدر دفاتر نے جعلی قرار دیا ہے۔ حکام کی ابتدائی تفتیش میں اس بات کی نشاندہی ہوئی کہ اس بے قاعدگی میں درآمد کنندگان کلئیرنگ ایجنٹس اور متعلقہ بینکوں کی برانچ کے ملازمین شامل ہیں۔
کسٹم حکام نے ایسی درآمدہ پرانی 5 گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا ہے جن کی مجموعی مالیت ایک کروڑ روپے ہے۔ ان گاڑیوں میں ایک نسان کلیپر، ایک ٹویوٹا وٹز، ایک ٹویوٹا پاسو اور 2 سوزوکی ایوری وینز شامل ہیں۔ اس ضمن میں کسٹمز اپریزمنٹ ویسٹ کلکٹریٹ نے مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔
کسٹم حکام نے جعلی مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ اور انکیشمنٹ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے سہولت کاروں کے خلاف تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے اور جعل سازی میں ملوث افراد کی گرفتاری کا بھی فیصلہ کیا ہے۔