150 سال سے محنت کشوں کا ’’کمیون‘‘ جاری ہے
مزدوروں کا پہلا انقلاب پیرس کمیون جو کہ 1871 میں برپا ہوا۔
GENEVA/
SWITZERLAND:
مزدوروں کا پہلا انقلاب پیرس کمیون جو کہ 1871 میں برپا ہوا اور 70 دن کے قیام کے بعد ختم ہونے کے باوجود فرانس کے کچھ شہروں لیون، مارسیل، تولوس ایسٹن میں مقامی سطحوں پر میونسپل کمیٹیوں کی شکل میں جوکہ نیم کمیون بننے جا رہے تھے فرانس اور جرمنی کے حکمرانوں نے ان پر بھی دھاوا بولا،لیکن ان شہروں کے کامریڈز روپوش ہوگئے اور بہت سے شہر چھوڑ گئے، جب حالات معمول پر آئے تو مقامی سطحوں کی میونسپل کمیٹیاں کمیون کی شکل اختیار کرگئیں، جو آج بھی جاری ہے، فرانس میں ''نوسگوے'' کی آزاد کمیون مشہور ہے۔
دنیا میں آج 222 کمیون موجود ہیں۔ یعنی فرض کرلیں کہ 500 یا ہزار خاندانوں نے مل کر کوئی زمین لے کر اس پر فلیٹس کی تعمیر کرلی اور سب وہاں رہنے لگے۔ یہاں ہر فرد کام کرتا ہے اور اپنی کمائی کی رقم کمیون کے حوالے کرتا ہے۔ کمیون اجتماعی باورچی خانہ اور دھوبی گھاٹ قائم کیا ہوا ہے۔ بچی ہوئی رقوم کو بینک میں کمیون کی جانب سے اکاؤنٹ کھولا گیا ہے، اپنا اسپتال اور اسکول قائم کیے ہیں۔ جہاں ممکن نہیں وہاں سب کی رائے سے کسی اسکول میں بچوں کو داخل کیا جاتا ہے اور اسپتال میں علاج مفت ہوتا ہے۔ اس کی ادائیگی کمیون کرتا ہے۔
ان کمیون میں 100 فیصد لوگ خواندہ ہیں، جرائم سے پاک ہیں، اپنا عدالتی نظام ہے۔جہاں لڑائی لڑ کر علاقے پر قبضہ کرکے کمیون بنایا جاتا ہے اسے آزاد کمیون کہتے ہیں۔ دنیا میں 100 سے زیادہ آزاد کمیون ہیں۔ یہاں خاندان اور بے خاندان ہر قسم کے افراد کمیون کے کارکن ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے شامل ہوتے ہیں اور اپنی مرضی سے جب چاہیں کمیون چھوڑ سکتے ہیں۔
یہاں بھی صد فیصد لوگ خواندہ ہیں۔ مل کے کام کرتے ہیں اور اپنی کمائی کو ضرورت کے لحاظ سے بانٹ لیتے ہیں۔ مجرمان کو سماجی بائیکاٹ کے ذریعے اکثر درست کرلیا جاتا ہے، اگر کوئی مسلسل مجرمانہ حرکت کرتا ہے تو اسے کمیون سے خارج کردیا جاتا ہے۔ اٹلی میں ''فری ٹاؤن کرسٹینا'' کے نام سے ایک خودمختار کمیون قائم ہے۔ یہاں ضروریات زندگی کی ساری اشیا برابری کی بنیاد پر مہیا کی جاتی ہیں میونسپلٹی کے انتخابات میں حصہ لیا جاتا ہے اور میئر بھی اپنا منتخب ہوتا ہے۔ لیکن صوبائی یا قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ نہیں لیتے۔ مضر صحت منشیات پر پابندی ہے۔ خواندگی 100 فیصد ہے۔ اسپین کا صوبہ ''کیٹالونیہ'' جوکہ اسپین کا سب سے امیر ترین صوبہ ہے یہاں میونسپل کمیٹیوں پر مشتمل کمیون قائم ہے۔ کیٹالونیہ کا دارالحکومت بارسلونا ہے۔
یہاں میونسپل انتخابات میں انارکسٹ حصہ لیتے ہیں اور 100 فیصد کامیاب ہوتے ہیں۔ میئر بھی انھی کا منتخب ہوتا ہے۔ گزشتہ برسوں میں کیٹالونیہ میں شہریوں نے خودمختاری کے لیے ریفرنڈم کروایا۔ صبح 8 سے شام 8 تک ووٹ ڈالے گئے، کوئی گملہ بھی نہیں ٹوٹا۔ عوام نے خودمختاری کے حق میں 90 فیصد ووٹ ڈالا جب کہ میڈرڈ کی سپریم کورٹ نے ان کے ریفرنڈم کے نتائج اور مطالبات ماننے سے انکار کردیا۔ آج کیٹالونیہ سیاحتی، صنعتی اور زراعتی شعبوں میں اسپین کے تمام صوبوں سے آگے ہے۔ یہاں بھی 100 فیصد لوگ خواندہ ہیں، صحت اور تعلیم کی مثال قائم کی گئی ہے،کھیلوں میں سب سے آگے ہیں۔ ساحل سمندر پر بے شمار قابل مثال تفریحی مقامات بنائے ہیں جہاں دنیا بھر سے لوگ سیاحت کے لیے آتے ہیں۔ بولیویا میں ''فجی وے'' میں 10 ہزار سے زیادہ لوگ اس کمیون کو چلاتے ہیں۔
انھوں نے آپس میں عہد کیا ہوا ہے کہ اگر کسی نے ہمارے کمیون کو تباہ کرنا چاہا تو ہم یا تو سب لڑتے ہوئے مر جائیں گے یا پھر اس کمیون کو ہمیشہ کے لیے پھلتا پھولتا اور سرخ رو ہوتا ہوا دیکھیں گے۔ ہندوستان میں چنائے سے 1300 کلومیٹر دور اور پانڈے چری سے 2 کلو میٹر کے فاصلے پر ہزاروں لوگوں نے ایک کمیون قائم کیا ہے جس کا بڑا حصہ تامل ناڈو کے علاقے ''بلوپورہ'' میں قائم ہے۔ یہاں کے لوگ مصنوعات بنا کر فروخت کرتے ہیں۔ ''میری الفاسو'' نامی ایک فرانسیسی خاتون نے اس کمیون کی تشکیل کی تھی۔
یہاں بسنے والے 70 فیصد لوگ امریکی شہری ہیں۔ وہ گرمیوں میں امریکا چلے جاتے ہیں اور کما کر اپنے کمیون میں واپس آجاتے ہیں۔ بنگلہ دیش کے مشرقی جزیروں اندامان اور نکوبار میں شکاری کمیون ہیں۔ انھیں کالا پانی بھی کہا جاتا ہے۔ مگر یہ کمیون غیر سائنسی ہیں۔ چین میں بھی ماؤزے تنگ نے کمیون تشکیل دیا تھا جس میں شنگھائی بھی شامل تھا، چونکہ کمیونسٹ پارٹی اس کمیون میں مداخلت کرتی تھی اس لیے یہ کمیون نہیں چلا اور معدوم ہو گیا۔ میکسیکو کے 5 کمیون میں100 فیصد لوگ خواندہ ہیں، کرائم بالکل نہیں ہیں۔ آئس لینڈ، لگزمبرگ، سوئیڈن، ڈنمارک، ناروے اور کوسٹاریکا سمیت 16 ملکوں میں فوج نہیں ہے۔
اس کے برعکس یہاں نیشنل سیکیورٹی گارڈز یا ملیشیا ہیں۔ عوام کا ریاست یا حکومت سے کوئی خاص لینا دینا نہیں ہے۔ مستقبل میں رہی سہی عملداری بھی ختم ہو سکتی ہے بشرطیکہ یہاں مزدوروں کا ایسا کمیون ہو جو ریاست کا متبادل پیش کرکے اور طبقاتی نظام کا خاتمہ بالخیر کرے۔
جنرل کن شاہن کوریا کے ایک علاقے کے پرنس تھے۔ والد کے انتقال کے بعد انھیں سوا لاکھ ایکڑ زمین ملی۔ انھوں نے اس پر کمیون بنانے کی کوشش کی اور غلاموں کو آزاد کیا، غلاموں کے خلاف جتنی کتابیں لکھی گئی تھیں انھیں جمع کرکے نذرآتش کر دیا تھا۔ جاپانی سامراج نے ان کے کمیون پر حملہ کیا تو وہ کامریڈوں کے ساتھ منچوریا چلے گئے۔ پھر وہاں بھی کمیون بنایا اور یہ کمیون 1929-31 تک چلتا رہا۔ جاپان جب پہلی بار حملہ کیا تو کمیون نے انھیں شکست دی۔ پھر پہلے جنرل کن شاہن کو قتل کرایا اور بعد میں حملہ کرکے اس کمیون کو ختم کیا۔ روس میں 10 کمیون کو لینن نے تباہ کیا۔ ٹالسٹائی والی کمیون کو 1939 میں اسٹالن نے تباہ کیا، جب کہ عدالت نے کمیون کے حق میں فیصلہ دیا تھا مگر اسٹالن نے ماننے سے انکار کردیا۔ پیترکروپوتکن کے صاحب زادے نے کمیون کی وکالت کی تھی۔
1920 میں جنوبی یوکرائن کا خودمختار انارکسٹ خطے کو ٹراٹسکی نے ختم کیا جب کہ عظیم انقلابی گوریلا اور بلیک آرمی کے کمانڈر نیستر ماخانو نے اپنے 77 ساتھیوں کے ساتھ فرانس چلے گئے۔ زار شاہی کی فوج نے جب ماسکو پر حملہ کیا تھا تو نیسترماخانو نے 4 ہزار زار شاہی کی فوج کو گرفتار کرکے ماسکو کو بچایا۔
جس پر روسی حکومت نے انھیں ''سیور آف ماسکو'' کا خطاب دیا تھا، پھر جب ٹراٹسکی کی 20 ہزار ریڈ آرمی کو نیستر میخانوں نے گرفتار کیا تھا اور ایک معاہدے کے تحت انھیں رہا بھی کردیا تھا جب کہ ٹراٹسکی روس میں قید انارکسٹوں کو رہا نہیں کیا تھا۔ اس نیستر میخانو کی کمیون کو ختم کیا۔ اس دنیا میں غیر طبقاتی سوسائٹی کے قیام کے لیے لاکھوں آزادی پسند، انارکسٹوں اور امن پسندوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔ آج بھی کروڑوں لوگوں نے دنیا بھر میں کمیون نظام قائم کر رکھا ہے اور یہ عمل بڑھتا ہی جا رہا ہے۔