’اومیکرون‘ نام کا ایک میوزک بینڈ بھی تھا

چار دوستوں کا بنایا ہوا یہ بینڈ 2014 سے 2016 تک ہانگ کانگ کے کنسرٹس میں خاصا مقبول رہا


ویب ڈیسک December 02, 2021
چار دوستوں کا بنایا ہوا یہ بینڈ 2014 سے 2016 تک ہانگ کانگ کے کنسرٹس میں خاصا مقبول رہا۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

ISLAMABAD: امریکی جریدے 'رولنگ اسٹون' نے انکشاف کیا ہے کہ 'اومیکرون' صرف کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا نام نہیں بلکہ ہانگ کانگ میں اسی نام کا ایک میوزک بینڈ بھی تھا۔

اگرچہ یہ زیادہ مشہور تو نہیں تھا لیکن راک میوزک میں ایک اچھا مقام ضرور رکھتا تھا۔ اومیکرون بینڈ کا تعلق 'پروگریسیو میٹل' قسم کے بینڈز سے تھا۔ اس قسم کے بینڈز راک اور ہیوی میٹل میوزک کے امتزاج (فیوژن) سے نئی دھنیں تخلیق کرتے ہیں۔

چار دوستوں، گلوکار لی ہینگ چین، کی بورڈسٹ ٹائیلر یوئنگ، ڈرمر ایلکس بیڈویل، اور سنتھیٹک گٹارسٹ ایڈم رابرٹشا کا بنایا ہوا اومیکرون بینڈ 2014 سے 2016 تک ہانگ کانگ کے کنسرٹس میں خاصا مقبول رہا۔

ان کا ارادہ ایک البم لانچ کرنے کا بھی تھا لیکن اپنی ذمہ داریوں اور معاشی مسائل کی وجہ سے 2016 میں انہوں نے یہ بینڈ ختم کردیا اور الگ الگ ملکوں میں جا کر آباد ہوگئے۔

البتہ جب گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا نام 'اومیکرون' رکھا گیا تو اس بینڈ کے ایک چاہنے والے نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں اومیکرون بینڈ کی تعریف کرتے ہوئے اسے یاد کیا۔

یہ خبر جلد ہی لی ہینگ چین تک بھی پہنچ گئی جو آج کل آسٹریلیا میں مقیم ہیں اور ایک سیکنڈری اسکول میں پڑھا رہے ہیں۔

اتفاق سے وہ اور ان کے باقی ساتھی پچھلے ایک سال سے اپنا بینڈ دوبارہ شروع کرنے اور البم لانچ کرنے کےلیے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے جبکہ اس دوران وہ اسٹوڈیو میں ریکارڈ کیے گئے، اپنے کچھ گانے بھی جمع کرچکے تھے۔

یہ موقع غنیمت جانتے ہوئے چین نے اپنے گانوں کی کچھ دھنوں کے حصے یوٹیوب پر ڈال دیئے:

[ytembed videoid="GoyxQplPBOI"]

''یہ صحیح ہوا یا غلط، مجھے اس سے بحث نہیں۔ لیکن ہمارے بینڈ اور اگلے البم کی مشہوری کےلیے یہ بہت اچھا کام ہوگیا،'' چین نے ہنستے ہوئے رولنگ اسٹون کے نمائندے کو بتایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں