بھارت سے علیحدگی ’خالصتان ریفرنڈم‘ میں سکھ برادری کی جوق درجوق شرکت

بھارت سے علیحدگی اور خالصتان کے قیام کی جدوجہد جاری رہے گی، سکھ رہنما


ویب ڈیسک December 05, 2021
مودی سرکاری خالصتان ریفرنڈم سے پریشان ہوگئی، فوٹو: فائل

ISLAMABAD: بھارت سے علیحدگی اور اپنے آزاد وطن کی جدوجہد کے لیے سکھ برادری برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کر رہی ہے جس کے پانچویں مرحلے میں آج برادری نے جوش و خروش کے ساتھ بڑی تعداد میں حصہ لیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانیہ میں مقیم سکھ برادری نے 31 اکتوبر سے بھارت سے علیحدگی اور نئے وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا آغاز ووٹنگ سے ہوا تھا اور آج اس کا پانچواں مرحلہ بھی شروع ہوگیا۔

علیحدہ وطن خالصتان کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں شرکاء بھارتی فوج کے مظالم اور مودی سرکار کی جانب سے سکھ برادری کے معاشی و سیاسی استحصال سے میڈیا کو آگاہ کیا اور چشم کشا حقائق پیش کیے۔

ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر شرکت سے نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت میں کھلبلی مچ گئی۔ مودی سرکار نے کئی بار خالصتان ریفرنڈم کو روکنے کے لیے برطانیہ کی منتیں کیں لیکن کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس ریفرنڈم نے بھارتی حکومت کو ایک واضح پیغام بھیجا ہے کہ اس کے پاس سکھوں کو حق خود ارادیت دینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔

رہنماؤں نے مزید بتایا کہ سکھ ریفرنڈم مستقبل میں بیلجیئم، امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب کے علاقے میں بھی کرایا جائے گا۔ خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان پنجاب ریفرنڈم کمیشن اگلے چھ ماہ میں آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کرے گا۔

واضح رہے کہ ریفرنڈم کا انعقاد کرانے والی تنظیم ' دی سکھز فار جسٹس' امریکہ میں قائم ایک تنظیم ہے جو ریاست پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور خالصتان کے قیام کی مہم کی قیادت کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں