بلدیاتی انتخابات میں شکست وزیراعظم کی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت

جائزہ رپورٹ کے بعد پارٹی فیصلے کےمخالف جانے والےاراکین اسمبلی کو ابتدائی طور پر شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا


ویب ڈیسک December 22, 2021
رپورٹ میں بلدیاتی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو سپورٹ نہ کرنے والے دیگر اضلاع کے بھی اراکین اسمبلی کے نام شامل ہیں—فائل فوٹو

وزیر اعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں شکست کے اسباب سے متعلق جائزہ رپورٹ کے بعد پارٹی فیصلے کے مخالف جانے والے ارکان کو ابتدائی طور پر شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں بلدیاتی انتخابات میں شکست سے متعلق جائزہ رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں بلدیاتی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو سپورٹ نہ کرنے والے دیگر اضلاع کے اراکین اسمبلی کے نام شامل ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: 74 سال میں پہلی بار بااختیار بلدیاتی نظام ملا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے مزید مشاورت کے لیے کور کمیٹی کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ شوکاز نوٹس جواب کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں شکست پر رپورٹ تیار کرلی گئی ہےجبکہ وزیراعظم نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کو طلب کیا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: غلط امیدواروں کا چناؤ بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجہ بنی، وزیراعظم

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی شکست کی وجوہات پر رپورٹ تیار کرلی۔ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کی شکست کی بنیادی وجہ مہنگائی کے علاوہ بڑے اندرونی اختلافات تھے، بعض ارکان اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کو سپورٹ نہیں کیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعلیٰ نے وجوہات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی

تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کرنے سے قبل وزیراعلی محمود خان کی قریبی صوبائی وزراء سے مشاورت جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مخالف امیدواروں کو سپورٹ کرنے پر دو ارکان قومی اسمبلی اور چار ارکان صوبائی اسمبلی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں