حکومتی اقدامات سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بلند پرواز رک گئی

حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد ڈالر کی قدر کم ہوئی جس میں مزید کمی کا امکان ہے


Business Reporter December 28, 2021
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 70 پیسے کم ہوئی ہے۔ فائل فوٹو

حکومتی اقدامات اور کریک ڈاؤن کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو شدید دھچکا لگا اور روپے کی قدر میں 70 پیسے کا اضافہ ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کے غیر قانونی گرے کرنسی مارکیٹ کے خلاف اقدامات کے باعث آج بروز منگل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کم ہوکر 70 پیسے کم ہو کر 180 روپے 50 پیسے تک پہنچ گئی۔

دوسری جانب انٹربینک میں ڈالر کی قدر محدود اتار چڑھاؤ کے بعد دو پیسے اضافے سے 178 روپے 19 پیسے کی سطح پر پہنچ کر بند ہوئی۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 1 روپے 30 پیسے اضافے کے بعد 181 روپے 20 پیسے پر پہنچ کر بلند ترین سطح پر بند ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: ہنڈی اور ڈالرز کے غیرقانونی کاروبار کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس کو بتایا تھا کہ زرمبادلہ کی خرید و فروخت سے متعلق سخت حکومتی اقدامات کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے قیمت میں مصنوعی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں ممکنہ اضافے کی افواہوں کے باعث سٹے بازوں نے گرے مارکیٹ کا رخ کرلیا جبکہ سخت ریگولیٹری قوانین کے باعث کالے دھن کے حامل ڈالر اور دیگر اہم غیر ملکی کرنسیاں ایکس چینج کمپنیوں میں فروخت کے لیے آنے کے بجائے گرے مارکیٹ میں اوپن مارکیٹ سے زائد قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ 181 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

انہوں نے حکومت سے زرمبادلہ کی گرے مارکیٹ کے خلاف تیز رفتار کریک ڈاؤن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ سٹے باز اپنے اس کام کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں