2022ء دنیا کیلئے آزمائشوں کا سال پاکستان کو پذیرائی ملے گی

رواں برس شادیاں زیادہ ہوں گی‘مہنگائی بدستور رہے گی‘ سال کے آخری مہینوں میں بہتری


آئے گی:ماہرین علم نجوم و علم الاعداد کا ’’سال 2022 ء کی پشین گوئیوں‘‘ کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم ‘‘میں اظہار خیال ۔ فوٹو : فائل

غیب کا علم بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی ذات کو ہے اور کوئی بھی شخص اس کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔

انسانی علم' فکر اور سائنس کی بنیاد پر کیے جانے والے تجزیے' اندازے اور پیش گوئیاں اگرچہ حتمی اور یقینی نہیں ہوتی لیکن انسانی دلچسپی کے حوالے سے بہرحال اپنی اہمیت رکھتی ہیں۔ اس امر کو مد نظر رکھتے ہوئے ''نئے سال 2022ء کی پشین گوئیوں'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں ایک مذاکر ہ کا اہتمام کیا گیا جس میں ماہرین علم نجوم و علم الاعداد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فورم میں ہونے والی گفتگو نذر قارئین ہے۔

سید انتظار حسین زنجانی

2022ء اس صدی کا نہایت منفرد سال ہے جس میں تین مرتبہ نمبر 2 آتا ہے اور اس سال کا مفرد عدد 6 بنتا ہے جس کا تعلق ستارہ زہرہ سے ہے جو رونقوں، آسائشوں اور محبتوں کا ستارہ ہے۔ اس سال خوشیوں کی تقریبات میں اضافہ ہوگا، لوگ ایک دوسرے سے محبتیں اور خوشیاں بانٹتے ہوئے نظر آئیں گے۔

ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال شادیاں بہت زیادہ ہونگی اور یہ تاریخ کی سب سے زیادہ تعداد ہوگی۔ ناسا کے مطابق زمین 25 ہزار 920 برسوں میں ایک چکر مکمل کرتی ہے، اس وقت تک زمین اپنی جگہ سے 24 درجے سرک چکی ہے جو تشویشناک ہے۔ یہ سال عالمی موسمی تبدیلیوں کا سال ہے جس میں موسم کے حوالے سے بڑی تبدیلیاں نظر آئیں گی، گلیشئر پگھلیں گے اور پانی بہت زیادہ آئے گا۔ ستاروں کی پوزیشن کی وجہ سے اس سال بھی بڑی عالمی طاقتیں آمنے سامنے ہونگی،عالمی مسائل بڑھیں گے جبکہ جنگ و جدل کے امکانات بھی موجود ہیں۔

پاکستان کا ستارہ مریخ ہے جس کا تعلق جنگ و جدل اور دفاع سے ہے۔ اس سال مریخ کی وجہ سے پاکستان میں مزائل تجربات کے امکانات ہیں، دفاعی طور پر پاکستان مزید مضبوط ہوگا۔ اپریل میں ستاروں کی چال کے پیش نظر آئین میں تبدیلیاں ہوتی دکھائی دے رہی ہیں، زیردست ، بالادست اور بالادست ، زیردست ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کے خلاف ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے بڑی سازشیں ہوسکتی ہیں، ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے دباؤ بڑھے گا۔ یہ سال وزیراعظم عمران خان کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے۔

ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے امکانات موجود ہیں۔ حکومت کا گراف مزید گرے گا، لوگوں میں مایوسی بڑھے گی، صوبوں کے مابین بھی مسائل سنگین ہونگے، مہنگائی کنٹرول سے باہر ہوجائے گی جس سے ملک کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔پاکستان کے زائچے میں ستاروں کی چال دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس سال وہ ہوگا جو 74 برسوں میں نہیں ہوا، ملک کا سویا ہوا تھنک ٹینگ جاگے گا جو اتحاد کی طرف لے کر جائے گا۔ 2024ء تک ملکی حالات میں ٹہراؤ کے امکانات نہیں ہیں، اس کے بعد بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔

جنوری سے اپریل کے مہینے اہم ہیں، اندرونی و بیرونی دشمن ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ اس سال ڈویلپمنٹ کی شمع روشن ہوگی، معیشت اور صحت کے شعبے میں بہتری کیلئے کوششیں کی جائیں گی، کھیل اورمیڈیا کے حوالے سے بھی یہ سال بہتر ہوگا، عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی ہوسکتی ہے۔ اس سال 4 گرہن ہیں، دو سورج جبکہ دو چاند گرہن ہیں۔

یکم مئی کو سورج گرہن فوج کے خلاف سازشوں کو ہوا دے سکتا ہے۔ 16 مئی کو چاند گرہن سے خارجہ پالیسی و دیگر مسائل ہوسکتے ہیں، ملک میں احتجاج ہوسکتا ہے۔ 25 اکتوبر کو سورج گرہن اچھا شگون نہیں ہے، حکومت میں ردو بدل ہوسکتا ہے، عوام متاثر ہونگے۔ 8نومبر کو لگنے والا چاند گرہن اچھے اثرات چھوڑے گا، ملک کے خلاف سازشوں کو مٹانے کی کوشش کی جائے گی۔ گزشتہ برس کی نسبت اس سال زیادہ معدنیات نکلنے کے امکانات ہیں، تیل اورگیس کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، مختلف ممالک سے تعلقات میں بہتری آئے گی، ان ممالک سے مالی معاملات بھی بہتر ہونگے۔

میاں فاروق

سال 2022 ،2021ء سے بھی بدترین سال ہوگاجس میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ غرباء اور چھوٹے کاروباری طبقے کیلئے مسائل سے بھرپور سال ہوگا جس میں کمر توڑ مہنگائی ہوگی۔ اس سال کسانوں کو بھی مشکلات ہونگی۔ کسان پسے گا، کندم کی فصل کم ہوگی جو ملک میں ایک بڑی پریشانی کا باعث بنے گی۔

اس کے علاوہ گیس کا بحران شدید ہوگا اور لوگوں کی تکالیف میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔ میڈیکل کے آلات اور ادویات میں اضافہ ہوگا جو لوگوں کی صحت کے حوالے سے بہتری کا سبب بنے گا۔ یہ سال شعبہ ٹرانسپورٹ کیلئے اچھا ہوگا۔ یہ سال قانون کے حوالے سے بھی اچھا رہے گا، اچھے فیصلے سامنے آئیں گے۔ اس سال پانی کے بحران کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

ملک میں بارشیں کم ہونگی جو دیگر مسائل کو جنم دیں گی۔ اس سال کھاد کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔تعلیم کے حوالے سے یہ سال بہت روشن ہے۔ شعبہ تعلیم میں بہتری آئے گی۔ بڑی عالمی یونیورسٹیاں پاکستان کا رخ کریں گی، یہاں کے تعلیمی اداروں سے اشتراک کیا جائے گا۔ٹرین اور ہوائی سفر کے حوالے سے بھی بہتری آئے گی۔

وفاق میں تبدیلی کے کوئی امکانات نہیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی البتہ پنجاب میں سیاسی تبدیلی کے امکانات موجود ہیں ، یہاں بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سال لوگوں میں ڈپریشن بڑھے گا، خود کشی کے افسوسناک واقعات میں تیزی آئے گی، جنسی تشدد اور زیادتی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگا، اس حوالے سے سپریم کورٹ از خود نوٹس کے ذریعے ایکشن لے گی۔ افسوس ہے کہ اس سال معاشرے میں بے راہ روی میں اضافہ ہوگا، حالات اس نہج پر پہنچ جائیں گے کہ سوشل میڈیا بند کرنے پر غور کیا جائے گا۔

بھارت کیلئے یہ سال انتہائی مشکل ہوگا، وہاں کشت و خون کے امکانات ہیں، علیحدگی پسند تحریکیں زور پکڑیں گی اور عالمی سطح پر بھارت کی بدنامی ہوگی۔ افغانستان میں بھی مسائل دوبارہ سے سر اٹھائیں گے، وہاںقبائلی وارلارڈز کی لڑائی پھر سے شروع ہونے کے امکانات ہیں، افغانستان کے مشکل حالات کے باوجود تجارت میں اضافہ ہوگا۔ امریکا میں آئندہ برس اندرونی طور پر ہلچل رہے گی۔

آئندہ 2-3 برس امریکا کیلئے مشکل ہونگے،وہاں سیلاب کا بھی خطرہ ہے۔ جون، جولائی میں پاک امریکا تعلقات بہت اچھے ہوجائیں گے اور نئی چیزیں سامنے آئیں گی۔ عمران خان کیلئے کوئی مشکل نہیں ہے، البتہ پنجاب حکومت ایک بڑا چیلنج ہوگی، نواز شریف واپس نہیں آئیں گے ، شہباز شریف، مریم نواز سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر آمنہ طیبہ

اس سال مئی تک مشکلات نظر آرہی ہیں جو عوامی تکلیف کا باعث بنیں گی۔ حکومت کی جانب سے کاسمیٹک وعدے کیے جائیں گے، پالیسیاں بنائی جائیں گی مگر ڈیلوری صفر ہوگی جس سے لوگوں کی بے چینی میں اضافہ ہوگا،ا ن کی قوت خرید مزید کم ہوجائے گی جبکہ بے روزگاری میں اضافے کے امکانات بھی غالب ہیں۔

یہ خوش آئند ہے کہ ستمبر سے حالات بہتری کی جانب بڑھیں گے، چین، سعودی عرب جیسے دوست ممالک سے مالی امداد یا سرمایہ کاری مل سکتی ہے، ممکن ہے کہ حکومت اس سے بھی صحیح معنوں میں فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اگست، ستمبر، اکتوبر میں عدالتیں متحرک ہونگی اور اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے از خود نوٹس لیے جائیں گے۔ بڑے بڑے عدالتی فیصلے سامنے آئیں گے جو لوگوں کی توجہ کا باعث ہونگے۔ حالات کی وجہ سے عوام شدید تنگ آجائیں گے اور حکومت کے خلاف خود ہی سڑکوں پر نکلیں گے۔

اس سال فوج کا کردار نیوٹرل ہوگا،وہ کسی معاملے میں ردعمل کا اظہار نہیں کرے گی ۔ اس سال ملک کی خارجہ پالیسی بہتر ہوگی اورمختلف ممالک سے روابط میں بہتری آئے گی۔ یہ سال اگرچہ حکومت کیلئے مشکل ہے مگر وزیراعظم عمران خان کو کوئی خطرہ نہیں، وہ مدت پوری کریں گے بلکہ اس سال وہ سخت فیصلے لیتے ہوئے بعض افراد کو جماعت یا حکومت سے نکال دیں گے۔

یہ سال مسلم لیگ (ن) کیلئے مشکلات سے بھرپور ہوگا، لیگی قیادت مقدمات میں الجھی رہے گی، جیلوں میں بھی جاسکتی ہے۔اس سال بھی نواز شریف ملک واپس نہیں آئیں گے، شہازشریف بھی مشکل میں ہونگے جبکہ مریم کیلئے بھی یہ سال کچھ اچھا نہیں ہے۔

یہ سال پیپلز پارٹی کیلئے بہتری کا سال ہے، اس کا مستقبل بہتر نظر آرہا ہے، بلاول بھٹو لیڈ کرتے نظر آرہے ہیں، آصفہ بھٹو سیاست میں آنے کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہیں گی۔ مولانا فضل الرحمن کو سال کے ابتدائی مہینوں میں اچھی آفرز آئیں گی مگر لگتا ہے کہ وہ غلط فیصلوں سے مواقع گنوا دیں گے اور پھر آگے ان کیلئے بھی کوئی اچھے حالات نہیں ہونگے۔ سیاسی حوالے سے یہ سال ہلچل سے بھرپور ہوگا مگر اسمبلیوں کی تحلیل، تحریک عدم اعتماد یا مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں۔

سید مصور علی زنجانی

2022ء عالمی آزمائش کا سال ہے، اس میں عالمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں اور دنیا کی تقسیم کے امکانات موجود ہیں، امریکا، برطانیہ، سمیت بڑے ایشائی ممالک کے اتحاد کو خطرات ہونگے، عالمی سطح پر موسمی خطرات، سونامی جیسی آفات کا سامنا ہوسکتا ہے خصوصاََ مالدیپ جیسے ممالک کے ساحلی شہر سمندر سے متاثر ہوسکتے ہیں، موسمی اثرات غذائی اجناس پر بھی ہونگے جس سے دنیا بھر کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارت میں علیحدگی پسند تحریکیں زور پکڑیں گی، کشمیر کی تحریک آزادی میں بھی تیزی آئے گی۔

بھارت کیلئے مجموعی طور پر مشکل صورتحال ہوگی۔ افغانستان میں مضبوط جمہوری نظام چلانے کی کوشش کی جائے گی، امریکا سازشیں کرے گا اور افغان باشندوں کو طالبان حکومت کے خلاف بھڑکایا جائے گا۔ پاکستان کیلئے یہ سال بحران اور مشکلات کا ہوگا، حکومت اور اپوزیشن میں تناؤ بڑھے گا، پارلیمان میں ماحول گرم رہے گا، قانون سازی مشکل ہوگی، فروری سے اگست کے درمیان اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے۔ مئی کے آخر اور جون کے ابتدائی دنوں میں سیاسی جوڑ توڑ میں اضافہ ہوگا، حکومت کے خلاف اپوزیشن عجیب و غریب حربے استعمال کرے گی۔

سیاستدانوں کے نئے سکینڈلز سامنے آسکتے ہیں۔ میڈیا اور اشتہارات کے حوالے سے جون، جولائی میں بہتری نظر آرہی ہے، اس سال وبائی امراض کے تدارک اور شعبہ صحت کے حوالے سے بہتری کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ ملکی دفاع کی مضبوطی کیلئے اہم اقدامات کیے جائیں گے، میزائل و دیگر اہم تجربات کے امکانات موجود ہیں۔ 2022ء، دراصل 2021ء کا ہی تسلسل ہے، اسی سے ملتے جلتے حالات آئندہ برس بھی ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں