SSGCاسٹیل ملز کی ذیلی کمپنی کوNOC پر تذبذب کا شکار

یوٹیلٹی سہولیات  دینے والی کمپنیوں سے این او سی SOA کی منظوری کیلیے بنیادی شرط ہے


Zafar Bhutta January 07, 2022
اسٹیل ملز کے احیا کی کوششوں کو جھٹکا، سوئی سدرن واجبات کے عوض زمین لینے کی خواہاں ۔ فوٹو : فائل

KARACHI/LAHORE: سوئی سدرن گیس کمپنی ( ایس ایس جی سی) پاکستان اسٹیل ملز کی نو قائم شدہ ذیلی ( subsidiary )کمپنی دی اسٹیل کارپوریشن( پرائیویٹ ) لمیٹڈ کو یوٹیلٹی کنکشنز کے لیے این او سی دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔

اس کی وجہ سے اسٹیل ملز کے احیا کی کوششوں کو جھٹکا لگا ہے۔ دوسری جانب کے الیکٹرک نے این او سی وزارت صنعت کے حوالے کردیا ہے اور اسے مزید پروسیسنگ کے لیے نجکاری کمیشن کو ارسال کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے وزارت صنعت و پیداوار کو اس اہم ٹرانزیکشن کی تکمیل اور اسکیم آف ارینجمنٹ ( ایس او اے) کی منظوری کے لیے درکار تمام کارپوریٹ اقدامات کرنے اور ریگولیٹری ضروریات پورا کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کابینہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن یہ ہدایت بھی کی تھی کہ اسٹیل ملز کے احیا کے لیے نجی پارٹیوں سے اظہاردلچسپی ( EOI ) طلب کیے جائیں۔

اس ضمن میں حکومت کی توجہ اسٹیل ملز کی نئی ذیلی کمپنی کو یوٹیلٹی کنکشنز کی فراہمی پر مرکوز ہے جو اسکیم آف ارینجمنٹ کی منظوری کے لیے بنیادی شرط ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے این او سی جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ واجبات کا معاملہ بعد میں طے کرلیا جائے گا۔

تاہم ایس ایس جی سے این او سی دینے کے لیے تیار نہیں ہے اور چاہتی ہے کہ اسٹیل ملز اس کے واجبات کے عوض اپنی زمین اسے ( ایس ایس جی سی کو) الاٹ کردے۔

دوسری جانب وزارت بحری امور بھی ایس ایس جی سی پر زور دے رہی ہے کہ وہ اسٹیل ملز سے واجبات کے عوض جو زمین حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اسے نئے ایل این جی ٹرمینلز کے قیام کے لیے استعمال کیا جائے۔ واضح رہے کہ انرگیس اور تعبیر انرجی نامی کمپنیاں ایل این جی ٹرمینلز قائم کررہی ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔