ہفتے بھر میں ڈالر پاؤنڈ ریال اور یورو کی قدر میں اضافہ ریکارڈ

اقتصادی و مالیاتی صورتحال اور معلقہ حکومتی اقدامات ڈالر کی اڑان روکنے میں معاون ثابت نہ ہوسکیں، ماہرین


Ehtisham Mufti January 08, 2022
اقتصادی و مالیاتی صورتحال اور معلقہ حکومتی اقدامات ڈالر کی اڑان روکنے میں معاون ثابت نہ ہوسکیں، ماہرین - فوٹو:فائل

RAWALPINDI: منی بجٹ کی منظوری میں اپوزیشن کے ممکنہ شدید ردعمل سے آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے خدشات کے باعث گذشتہ ہفتے ڈالر، یورو، پاؤنڈ اور ریال کی قدروں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 179روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ انٹربینک میں ڈالر 177روپے متجاوز ہونے کے بعد دوبارہ نیچے آگیا۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 16پیسے بڑھ کر 176.67 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھ کر 179.50روپے ہوگئی۔

اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 82پیسے بڑھ کر 239.10 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 2روپے بڑھ کر 241 روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 10پیسے بڑھ کر 199.73روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 50پیسے بڑھ کر 201.50روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 6پیسے بڑھ کر 47.07روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 70پیسے بڑھکر 47.30 روپے ہوگئی۔

منی بجٹ کے مجوزہ اقدامات سے مہنگائی مزید بڑھنے جیسے عوامل کے نتیجے میں ڈالر کی اڑان برقرار رہی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ اقتصادی و مالیاتی صورتحال اور معلقہ حکومتی اقدامات ڈالر کی اڑان روکنے میں معاون ثابت نہ ہوسکیں۔درآمدی شعبے کی طلب برقرار رہنے سے بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا جبکہ کروڈ آئل کوئلے ودیگر کموڈٹیز کی عالمی قیمت بڑھنے سے ڈالر کی قدر بڑھی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بلیک مارکیٹ سرگرمیاں متاثر ہونے سے ڈالر کی قدر محدود پیمانے بڑھی، لیکن ڈالر کی قدر 170روپے تک آنے کی پیشگوئی گذشتہ ہفتے غیرموثر رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں