متحدہ کے لاپتہ کارکنوں کو فی الفور بازیاب کرایا جائے رابطہ کمیٹی

ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر متحدہ کے بیگناہ کارکنوں کی گرفتاریوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے


Express Desk February 14, 2014
کراچی کی جیلوں میں اسیر متحدہ کے 5 کارکنان کی دیگر صوبوں کی جیلوں میں منتقلی پر مذمت۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صدرممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیرالاسلام، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثاراوروزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاہے کہ پولیس اورمختلف سرکاری ایجنسیوں کے ہاتھوں گرفتارہونے والے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنوں کو فی الفوربازیاب کرایاجائے۔

اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کے 45 عہدیداراورکارکنان تاحال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں پولیس، رینجرز دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکار اور دیگر سرکاری ایجنسیاں کچھ بتانے کیلیے تیارنہیں ہیںکہ وہ کس کے پاس ہیں اورانھیں کہاں رکھاگیاہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن کے نام پر ایم کیوایم کے معصوم وبے گناہ کارکنوں کی گرفتاریوں اورچھاپوں کاسلسلہ جاری ہے۔ ان لاپتہ کارکنوں میں سے ایم کیو ایم پی آئی بی سیکٹر کے 3 سیکٹرممبران محمدنعیم احمد، عارف نظامی اورمحمدعلی بھی شامل ہیں جنھیں 7 اکتوبر2013 کوجیل روڈکے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اسی طرح ایم کیوایم لیاری سیکٹرکے سیکٹرممبر انورعلی کو2 اکتوبر2013 کو گرفتارکیاگیا۔ایم کیوایم قصبہ علی گڑھ سیکٹریونٹ 131کے ہمدرد محمد عارف کوپولیس اورسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے اس وقت گرفتارکرلیا جب وہ اپنے گھر سے پرنٹنگ پریس جارہے تھے۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق کراچی کی جیلوں میں اسیرایم کیو ایم کے 5کارکنان کودیگر صوبوں کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے جس سے اسیر کارکنان کے اہل خانہ میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، رابطہ کمیٹی نے اسیر کارکنان کی صوبہ سندھ سے باہر دوردراز علاقوں کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں