فضل الرحمان اکیلے اسلام آباد نہ آئیں بلاول کو بھی ساتھ لائیں شیخ رشید
کیوں آپ اپنی انرجی ضائع کررہے ہیں؟ بلکہ پولیس کی انرجی بھی ضایع کریں گے، سینیٹ میں بیان
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اکیلے اسلام آباد نہ آئے بلکہ بلاول کو بھی ساتھ لائیں، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ اپنی اور پولیس کی توانائی ضائع نہ کرے، دراندازی کی روک تھام کے لیے افغان سرحد پر جیوفنسنگ کا عمل جاری ہے۔
جمعہ کو چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا معاملہ اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ وزیرداخلہ ایوان میں پیش ہوکر ایوان کو اعتماد میں لیں۔
اپوزیشن کے مطالبے پر وزیر داخلہ شیخ رشید ایوان میں پہنچ گئے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے پیر کو اس معاملے پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا۔شیخ رشید نے ایوان کے اندر مولانا غفور حیدری کے بیان پر جواباً کہا کہ مولانا فضل الرحمان اکیلے اسلام آباد نہ آئیں بلاول کو بھی ساتھ لائیں، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ اپنی توانائیاں ضایع نہ کرے اور نہ ہی پولیس کی توانائی ضایع ہونے دے۔
وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ افغان سرحد پار سے دراندازی کی روک تھام کے لیے سرحد پر جیوفنسنگ کا عمل جاری ہے، افغان سرحد پر محض 20 کلومیٹر جبکہ ایران بارڈر پر 200 کلومیٹر پر جیوفنسنگ کا کام باقی ہے۔
وزیر داخلہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 18 تاریخ کو اسلام آباد میں وفاقی پولیس کا اہلکار شہید ہوا، ٹی ٹی پی نے واقع کی ذمہ داری قبول کی، ٹی ٹی پی کے دو لوگ کہاں کہاں ٹھہرے اور کیا کیا کھایا یہ نہیں بتاسکتا۔
اجلاس میں حکومت کی جانب سے تین آرڈی ننس دارالخلافہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021ء پاکستان نرسنگ کونسل ایمرجنسی مینجمنٹ آرڈی ننس اور قومی رحمتہ اللعالمین اتھارٹی آرڈیننس 2021ء ایوان میں پیش کیئے گئے تاہم اپوزیشن کی جانب سے اعتراضات پر چیئرمین سینیٹ نے قانون سازی سے متعلق حکومت کی چار بلوں کی منظوری موخر کردی۔
اپوزیشن کی جانب سے قانون سازی پر اعتراضات سامنے آنے پر حکومتی وزیر اور قائد نے ایوان میں برہمی کا اظہار کیا۔ سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اس ایوان کا کام قانون سازی کرنا ہے، عوام دیکھ لے کہ اپوزیشن قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کی سہ پہر ڈھائی بجے تک ملتوی کردیا۔