بھارت کے آگے جھکنے کے بجائے پاکستان ایشیا کپ کا بائیکاٹ کردے توقیر ضیا

بگ تھری ایشو پر پاکستان نے اصولی موقف اپنایا، نجم سیٹھی کو چیئرمین بنانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ تھا


Express Forum Report February 15, 2014
جب تک بورڈ میں اچھے ایڈوائزر نہیں ہونگے،بہترنتائج ممکن نہیں،میاں منیر ، ملک ذوالفقار،میاں جاوید،میاں اسلم اورمجاہد جمشید کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین جنرل(ر) توقیر ضیا نے ''ایکسپریس فورم'' میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مارکا یار ہے۔

اس کے آگے جھکنے کے بجائے پاکستان ایشیا کپ کا بائیکاٹ کردے تو وہ سیدھا ہوجائے گا تاہم فورم کے دیگر شرکا نے جنرل(ر) توقیر ضیا کا موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ کا قبلہ جمہوری چیئرمین کے انتخاب کے ذریعے ہی درست کیا جاسکتاہے۔ فورم میں توقیرضیا کے علاوہ سابق صدر ملتان ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن میاں منیر، سابق صدر سیالکوٹ کرکٹ ایسوسی ایشن ملک ذوالفقار، سابق سیکریٹری لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن میاں جاوید علی، ٹیسٹ امپائر میاں اسلم اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی مجاہد جمشید شامل تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیرضیا نے کہا کہ سارا کھیل پیسے کا ہے۔ بھارت سمجھتا ہے کہ دنیا کی کرکٹ اس کی بے تحاشا دولت کی وجہ سے چل رہی ہے۔ ہمیں بھارت کے آگے جھکنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ میں نے بھارت کے ساتھ جنگیں لڑی ہیں، اس تجربے کی روشنی میں کہتا ہوں کہ اس کو مارو گے تو وہ ٹھیک رہے گا اور اگردب کر رہوگے تو اتنا ہی اور دبائے گا۔

میری رائے میں پاکستان کو ایشیا کپ کھیلنے بنگلہ دیش نہیں جانا چاہیے۔ بگ تھری ایشو پر پاکستان نے اصولی موقف اپنایا۔ بظاہر محسوس ہو رہا ہے کہ نجم سیٹھی بگ تھری ایشو میں بھارت کے ساتھ مل رہے ہیں۔ نواز شریف نے نجم سیٹھی کو چیئرمین کرکٹ بورڈ بنادیا، مجھے ان سے ایسے غیردانشمندانہ فیصلے کی توقع نہیں تھی۔ میاں منیر نے کہا کہ ایسا آئین بننا چاہیے جس میں چیئرمین پی سی بی کاانتخاب جمہوری انداز میں ہو۔ملک ذوالفقار نے کہا کہ پی سی بی میں گند پھیلانے کی ابتدا سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے کی۔ میاں جاوید علی نے کہا کہ نچلی سطح پر پی سی بی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ میاں اسلم نے کہا کہ کرکٹر کبھی اچھا آرگنائزر نہیں ہوتا، سابق کھلاڑی صرف پی سی بی میں پیسوں کے لیے آتے ہیں اور اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کرکٹ کی تباہی کا باعث بنتے ہیں۔ نجم سیٹھی اگرسیاسی بنیاد پرآئے ہیں تو ذکا اشرف کون سے جمہوری طریقے سے چیئرمین بنے تھے۔سابق کرکٹر مجاہد جمشید نے کہا کہ دنیا بھر میں بورڈز منظم ادارے ہیں لیکن ہم نے پی سی بی کو سیاسی اڈہ بنا دیا ہے۔ بگ تھری ایشو کے لیے پی سی بی کی تیاری نہیں تھی، جب تک بورڈ میں اچھے ایڈوائزر نہیں ہوں گے، اچھے نتائج کا حصول ممکن نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں