اردو زبان کے ممتاز ادیب انتظار حسین کی آج چھٹی برسی

انتظار حسین 2 فروری 2016ء کو مختصر علالت کے انتقال کر گئے تھے


Showbiz Reporter February 02, 2022
انتظار حسین 2 فروری 2016ء کو مختصر علالت کے انتقال کر گئے تھے - فوٹو:فائل

لاہور: اردو زبان کے ممتاز ادیب انتظار حسین کی چھٹی برسی آج منائی جا رہی ہے۔ انہوں نے ناول نگاری، افسانوں، شاعری اور غیر افسانوی تحریروں سے عالمگیر شہرت حاصل کی۔

انتظار حسین کو ادبی خدمات پر ستارہ امتیاز سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا۔ انتظار حسین کو جدید اردو افسانہ نگاری کا بانی سمجھا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

وہ 7 دسمبر 1923ء کو متحدہ ہندوستان کے ضلع بلند شہر کے علاقے دیبائی میں پیدا ہوئے، انہوں نے اپنی ذہانت کے بل بوتے پر افسانے کو نیا رنگ دیا۔ انہوں نے کم وبیش 130 سے زائد کہانیاں، ڈرامے اور تراجم کے علاوہ بے شمار کالم لکھے۔

اپنی زندگی میں انتظار حسین نے متعدد افسانے اور ناول تحریر کیے۔ ان کی شہرہ آفاق تصانیف میں"بستی، آگے سمندر ہے، شہر افسوس، خالی پنجرہ اور گلی کوچے سرفہرست ہیں۔

انتظار حسین فیض احمد فیض، ابن انشا، احمد فراز، منیر نیازی، سعادت حسن منٹو، احمد ندیم قاسمی، اے حمید سمیت دیگر مشاہیر کے ہم عصر ادیب سمجھا جاتا ہے۔

انتظار حسین کو ادبی خدمات پرستارہ امتیاز، لاہور لٹریری فیسٹول میں 'لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ' سے نوازا گیا، 2014ء میں فرانس کی حکومت کی طرف سے بھی اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اردو ادب کے ممتاز ادیب انتظار حسین 2 فروری 2016ء کو مختصر علالت کے انتقال کر گئے، ان کی وفات کے بعد اردو ادب کا ایک روشن باب بند ہو گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں