بلدیہ کورنگی میں جعلی بھرتیاں شروع قوانین کی دھجیاں اڑا دیں

مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت کے عوض جعلی دستاویزات پر نوکر یاں دی جار ہی ہیں، بلد یہ کو رنگی کے اہم افسر ان ملوث ہیں


Staff Reporter February 11, 2022
7 ملا زمین کو جعلی دستاویزات پر بھر تی کیا گیا،کا رڈ بھی بنا دیے جن پر ایمپلائی نمبردرج نہیں ،ایڈ منسٹریٹر کورنگی کا جواب دینے سے گریز ۔ فوٹو:فائل

لاہور: بلد یہ کورنگی میں جعلی بھر تیاں شروع کر دی گئی ہیں، مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت کے عوض جعلی دستاویزات پر نوکر یاں دی جارہی ہیں جس میں بلد یہ کو رنگی کے اہم افسر ان بھی مبینہ طور پر ملوث بتا ئے جا تے ہیں۔

جعلی بھرتی ہو نے والے ملا زمین کو بلدیہ کورنگی کا کارڈز بھی جا ری کر دئیے گئے اور اس ماہ سے ان کی تنخوا ہیں بھی شروع ہو جا ئیں گی۔ایڈ منسٹریٹر کورنگی نے بھر تیو ں پر دستخط کیے ہیں۔ ذرا ئع کے مطابق بلد یہ کو رنگی میں مبینہ طو ر پر جعلی بھر تیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اب تک7 ملا زمین کو جعلی دستاویزات پر بھر تی کیا گیا ہے ان میں ایک شخص کو میونسپل کمشنر سیکریڑیٹ میں سولہ گر یڈ میں بھر تی کیا گیا جبکہ دیگر کو محکمہ ایڈ ور ٹائزمنٹ میں بھر تی کیا گیا۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ اس پو رے گو رگھ دھندے میں مبینہ طو ر پر محمد زبیر نا می شخص بتا یا جا تا ہے جس نے مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض جعلی بھر تی کی ہے ان کے کا رڈ بھی بنا دیے گئے ہیں لیکن اس پر ایمپلائی نمبر نہیں ہے زرا ئع کاکہنا ہے کہ یہ جو تمام جعلی بھر تیاں کی گئی ہے ان کا بلد یہ کورنگی میں کو ئی ریکا رڈ نہیں ہے ان ملا زمین کی اس ما ہ سے تنخو اہیں جا ری کر نے کے لیے منصوبہ بند ی بھی کر لی گئی جو سارا معاملات مبینہ طور پر محمد زبیر کرر ہے ہیں جن کے پاس2,2عہدے بھی بتا ئے جا تے ہیں۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ وقاص نامی شخص کو میونسپل کمشنر سیکر یٹریٹ میں16 گر یڈمیں بھر تی کیا گیا اسی طر ح ٹریڈ لا ئسنس میں محمد عامر، محمد ارسلان بھی جعلی بھر تی ہو ئے اسی طر ح مز ید لو گ شامل ہیں، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ایڈ منسٹریٹر کورنگی جاوید کلوڑہ ان تمام جعلی بھرتیو ں کی تفصیل سے آگا ہ ہے اب ان جعلی بھرتی ہو نے والے ملا زمین کی تنخوا ہیں جا ری کر نیکی تیا ری کرلی گئی۔

ایڈ منسٹریٹر کورنگی جاوید کلو وڑ سے را بط کر کے موقف حاصل کر نے کی کوشش کی گئی لیکن انھو ں نے فو ن ریسیو نہیں کیا ان کو پیغام بھی دیا گیا لیکن انھوں نے رابط نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں