ہراسگی اور طالبات کی خودکشی کا معاملہ لیاری اورلاڑکانہ یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی جبری رخصت
جامعات کے وائس چانسلرز کے خلاف باقاعدہ انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تحقیقات کی ہدایت کردی گئی
لاہور:
سندھ کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ نے ہراسگی اور طالبات کی خودکشی کے معاملے پر شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کےوائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ اور شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لاڑکانہ کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان کو 45 روز کے لیے جبری رخصت پر بھیج دیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ جامعات کے وائس چانسلرز کے خلاف باقاعدہ انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تحقیقات کی ہدایت کردی ہے اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیے ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر کا چارج اسی یونیورسٹیز کے فیکلٹی آف میڈیسن کے پروفیسر حاکم علی ابڑو جبکہ لیاری یونیورسٹی کا چارج ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن کو دیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن میں لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر پر لاپرواہی اور بد انتظامی کے ساتھ ڈاکٹر نمرتا اور ڈاکٹر نوشین شاہ کی خود کشی کے نتیجے میں ہلاکت کے معاملے میں غفلت برتنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی، وائس چانسلر قائد عوام یونیورسٹی نوابشاہ سلیم رضا سموں، لیاقت یونیورسٹی جامشورو کی ڈین پروفیسر ساجدہ یوسفانی پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
اسی طرح لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد کی وائس چانسلر طیبہ زارف اور ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر نزلی حسین پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے دونوں کمیٹیاں 45 روز میں اپنی رپورٹ وزیر اعلی سندھ کو پیش کریں گی۔