آڈیٹر جنرل پاکستان نے ریلوے میں بہتری کے دعوؤں کا پول کھول دیا ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی جانب سے وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کو بھجوائی گی وزارت ریلوے سے متعلق فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق2011ء سے لیکر2020تک 9 سال کے دوران ریلوے کا مجموعی آپریشنل خسارہ 333ارب 81کروڑ20لاکھ روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان سے ملنے والی3 سو 61 ارب55کروڑ روپے پر مشتمل سبسڈی سے333 ارب 81کروڑ روپے مجموعی طور پر خسارے میں کمی کیلیے استعمال کیے گئے۔ ریلوے کے ذیلی اداروں کیلیے ریلوے آپریشن سسٹم کے اوپر بوجھ بنے رہیں۔
وزارت ریلوے نے3جون 2014ء کو اسلام آباد مری مظفر آباد ریل لنک کیلیے کشمیر ریلوے پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنائی اور ساڑھے5سال کے بعد اس کمپنی کو کامیابی حاصل کیے بغیر بند کردی گئی جس سے67.945ملین روپے ضائع ہوگئے،پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت5کنٹریکٹرزکے ذمہ محکمہ ریلوے کے3.5بلین روپے گزشتہ کئی سال سے واجب الادا ہیں۔