معدومی کے خطرے کا شکار پینگولین کا عالمی دن

دنیابھر میں پینگولین کی 8 اقسام ہیں جن میں سے چار پاکستان سمیت جنوبی ایشیا اور چار افریقہ میں پائی جاتی ہیں


آصف محمود February 19, 2022
[فائل-فوٹو]

RAWALPINDI: دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی آج 19 فروری کو ماحول دوست پینگولین کےعالمی دن کے طور پر منایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں پینگولین کی 70 سے 80 فیصد آبادی ختم ہوچکی ہے،پینگولین کی ناپیدی کی بڑی وجہ اس کی غیرقانونی سمگلنگ بتائی جاتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے خطہ پوٹھوہار،چکوال اورگوجرانوالہ ریجن سمیت کئی علاقوں میں پینگولین پائی جاتی ہے جبکہ کشمیر، صوبہ خیبر پختون خوا، بلوچستان، سندھ، اور گلگت بلتسان بھی اس کی آماجگا ہیں تاہم پینگولین کے غیرقانونی شکارکی وجہ سے اس کی آبادی کوانتہائی خطرات لاحق ہیں۔ ماہرین جنگلی حیات کے مطابق پاکستان میں پینگولین کی 70 سے 80 فیصد آبادی ختم ہوچکی ہے۔

پنجاب وائلڈلائف بورڈ کے چیئرمین بدرمنیر نے بتایا کہ پینگولین ماحول دوست جانور ہے اوراس میں کوئی شک نہیں کہ چند سال قبل تک پاکستان کے تقریباً ہر علاقے میں پینگولین کا کھلے عام شکار اور خرید و فروخت کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں، اس غیر قانونی خرید و فروخت کا سب سے زیادہ شکار علاقے چکوال اور کشمیر تھے تاہم اب ہم نے پینگولین کے غیرقانونی شکار پر کافی حد تک قابو پایا ہے۔

بدرمنیرنے بتایا کہ انہوں نے پینگولین کی اہمیت اجاگرکرنے کے لئے ذاتی طورپر ایک ڈاکومنٹری بھی بنائی تھی جس کوکافی پذیرائی ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پینگولین وہ واحد جاندار ہے جو ایک سال میں 7 کروڑ سے زائد کیڑے کھاتا ہے، جس کی وجہ سے وائلڈ لائف پارکس اورچڑیا گھر اسے پالنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

دنیابھر میں پینگولین کی 8 اقسام ہیں جن میں سے چار پاکستان سمیت جنوبی ایشیا اور چار افریقہ میں پائی جاتی ہیں۔

ماہرین کاکہنا ہے پینگولین کی جِلد اور دیگر اعضا ادویات کی تیاری جبکہ اس کی جلد ملبوسات کی تیاری میں بھی استعمال ہوتی ہے جبکہ چین اور ویتنام سمیت دیگرممالک میں پینگولین کا گوشت بھی کھایا جاتا ہے جوانتہائی مہنگے داموں فروخت ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں