اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی میں حکومت کے 36 ناراض ارکان کی حمایت کا دعویٰ

اپوزیشن نے حکومتی ناراض ارکان پنجاب اسمبلی سے حلف نامے لینے شروع کر دئیے، اپوزیشن ذرائع


ویب ڈیسک March 04, 2022
مسلم لیگ ن نے حکومت کے 29 ناراض ارکان کی حمایت اور پیپلز پارٹی نے 7 حکومتی ارکان کی حمایت کا دعوی کیا ہے۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: اپوزیشن نے وفاق کے بعد پنجاب میں بھی نمبر گیم پوری ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے 36 ناراض ارکان نے حمایت کا وعدہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئندہ ہفتے میں طلب کیے جانے کا امکان ہے، کیوں کہ اسمبلی ذرائع نے بتایا ہے کہ لاء ڈیپارٹمنٹ نے اجلاس طلب کرنے کی سمری ایوان وزیراعلی بھجوا دی ہے، اور گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے وفاق کے بعد پنجاب میں بھی نمبر گیم پوری ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے 36 ناراض ارکان نے حمایت کا وعدہ کیا ہے، جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، اور حکومتی ناراض ارکان پنجاب اسمبلی سے حلف نامے لینے شروع کر دئیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، اس میں حکومتی اتحاد 194 ارکان کی حمایت کے ساتھ موجود ہے، اور حکومت نے 2 آزاد، 4 مسلم لیگ ن اور 2 پیپلز پارٹی کے ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے، اس کے برعکس اپوزیشن اتحاد 172 ارکان پر مشتمل ہے اور اسے حکومت سازی کے لیے 186 ارکان کی حمایت درکار ہے، اور اس نے بھی 2 آزاد ارکان کی حمایت کی یقین دہانی کا کہا ہے۔ جب کہ اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ اور حکومتی ناراض ارکان عدم اعتماد کی تحریک میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے حکومت کے 29 ناراض ارکان کی حمایت اور پیپلز پارٹی نے 7 حکومتی ارکان کی حمایت کا دعوی کیا ہے، اور اب پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، پنجاب اسمبلی میں چوہدری نثار سمیت 5 آذاد ارکان ہیں، پی ٹی آئی 183، ق لیگ 10 اور راہ حق پارٹی کا 1 رکن ہے، ن لیگ کے 165 پیپلز پارٹی کے 7 ارکان موجود ہیں۔

اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے حوالے سے اپنی حکمت عملی مکمل کر لی ہے، قائدین کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد وزیراعلی پنجاب کے خلاف اسمبلی سیکرٹریٹ میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔