ایف سی اہلکاروں کا سرحد پار قتل پاکستان کا شدید احتجاج فضل اللہ خالد خراسانی کی حوالگی کا مطالبہ

سرتاج عزیزکی مالے میں افغان وزیرخارجہ سے ملاقات، ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے، مشیرخارجہ،سلمان خورشیدسے بھی ملے


شائق حسین February 21, 2014
سرتاج عزیزکی مالے میں افغان وزیرخارجہ سے ملاقات، ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے، مشیرخارجہ،سلمان خورشیدسے بھی ملے فوٹو: فائل

پاکستان نے افغان سرزمین پرتحریک طالبان پاکستان کی جانب سے فرنٹیئر کورکے 23 اہلکاروں کو گلے کاٹ کر قتل کرنے پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا ہے جبکہ کنڑ و نورستان صوبوں میں موجود تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ اور مہمند طالبان کے کمانڈر عمر خالد خراسانی سمیت دیگر طالبان رہنمائوں کو گرفتار کرکے اسلام آباد کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے جمعرات کو مالدیپ میں سارک وزارتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر افغان وزیر خارجہ ضرار مقبول عثمانی سے ملاقات کی اور افغانستان کی حدود میں ایف سی کے 23 اہلکاروں کے قتل پر پاکستان کے سخت احتجاج اور تحفظات سے آگاہ کیا ۔ وزارت خارجہ کے مطابق سرتاج عزیز نے اپنے افغان ہم منصب کو یاد دلایا کہ حال ہی میں انقرہ میں ہونیوالے سہ فریقی اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ دونوں ملک نہ صرف اپنی سرزمین کو ایک دوسرے کیخلاف استعمال ہونے سے روکیں گے بلکہ مخالفانہ کارروائیوں میں شامل جنگجوئوں کیخلاف کارروائی بھی کریں گے۔ سرتاج عزیز نے افغان وزیر خارجہ پر زور دیا کہ افغان حکومت اس گھنائونے اور غیر انسانی جرم کے مرتکب عناصر کو گرفتار کر کے سزا دینے کیلیے فوری اقدام اٹھائیں ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق سرتاج عزیز نے اس بات پر زور دیا کہ افغان حکومت ملا فضل اللہ ، عمر خالد خراسانی اور دیگر طالبان رہنمائوں کیخلاف کارروائی کرے ۔ذرائع کے مطابق ملا فضل اللہ اور عمر خالد خراسانی جس آزادانہ انداز میں افغان سرزمین پر آزادانہ نقل و حرکت کر رہے ہیں اس پر حکومت پاکستان کو گہری تشویش ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے سیکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ اگر تحریک طالبان پاکستان کو افغان سرزمین سے پشت پناہی اور امداد حاصل نہ ہو تو اس کی قوت کافی حد تک کم ہو جائے گی ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کچھ ماہ قبل جب ملا فضل اللہ تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ بننے کے بعد شمالی وزیرستان آئے تو ان کے ہمراہ کثیر تعداد میں ساتھی اور کئی گاڑیاں تھیں، فضل اللہ کو شمالی وزیرستان آنے کیلیے افغان سرزمین پر اپنے انہی ساتھیوں کے ہمراہ کافی طویل سفر کرنا پڑا مگر اس دوران انھیں کوئی دقت یا رکاوٹ پیش نہ آئی۔دریں اثنا سرتاج عزیز نے سارک وزارتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید سے بھی ملاقات کی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں