شیل نے روس سے خام تیل کی خریداری روک دی

امریکا نے پابندی عائد کی تو پٹرول 300 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گا، روس


ویب ڈیسک March 08, 2022
شیل نے روسی پراجیکٹس سے علیحدگی اختیار کرلی (فوٹو: ٹوئٹر)

ISLAMABAD: روس نے امریکا کی جانب سے تیل درآمدات پر پابندی پر خبردار کیا ہے کہ اس صورت میں وہ بھی یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی فوری طور پر روک دے گا، وہیں برطانوی آئل اینڈ گیس کمپنی شیل نے روس کے تمام پراجیکٹس سے علیحدگی اختیار کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر حملے کی پاداش میں امریکا نے مغربی اتحادی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے تیل کی درآمد روک دیں جس پر روس نے بھی دھمکی دی ہے کہ وہ یورپی ممالک کو گیس کی سپلائی بند کردے گا۔

امریکا کے اپنے اتحادیوں سے روس سے تیل نہ خریدنے کے مطالبے پر روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک روسی تیل کی درآمدات پر پابندی عائد کرتے ہیں تو تیل کی قیمتیں 300 سو ڈالر فی بیرل تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی صدر کا قطر کو 'غیر نیٹو اہم ترین اتحادی' کا درجہ دینے کا فیصلہ

اگر روس اپنی دھمکی پر عمل کرتے ہوئے یورپی ممالک کو ایل این جی کی فراہمی بند کردیتا ہے تو اس کے اثرات عالمی سطح پر بھی مرتب ہوں گے۔ امریکا نے اسی خدشے کے پیش نظر پہلے ہی قطر سے یورپ میں ایل این جی کی فراہمی کے لیے معاہدہ کرچکا ہے۔

امریکا نے مغربی اتحادی سے روس سے تیل نہ خریدنے کا مطالبہ کیا ہے، فوٹو: فائل امریکا نے مغربی اتحادی سے روس سے تیل نہ خریدنے کا مطالبہ کیا ہے، فوٹو: فائل

شیل نے روسی پراجیکٹس سے علیحدگی اختیار کرلی

یوکرین کے ساتھ جنگ کے تناظر میں آئل اینڈ گیس کی بڑی برطانوی کمپنی شیل نے روس کے تمام پراجیکٹس سے علیحدگی اختیار کرلی اور فوری طور پر روسی خام تیل کی خریداری روکتے ہوئے اپنے تمام آپریشنز معطل کردیے ہیں۔

شیل کی جانب سے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم حکومت کی ہدایت پر اٹھایا ہے اور فوری طور پر روس سے خام تیل، پٹرولیم مصنوعات، گیس اور لکویفائڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی خریداری روک دی ہے۔

شیل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے ہی روس سے خام تیل کا ایک کارگو حاصل کیا تھا، ان کا یہ فیصلہ درست نہیں تھا اور وہ اس پر معافی مانگتے ہیں۔وہ اس کارگو سے حاصل ہونے والی منافع کی رقم یوکرین میں بحالی کا کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کو عطیہ کردیںگے۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک کی گیس کی ضرورت کا زیادہ تر حصہ روس سے حاصل ہوتا ہے اور پابندی کی صورت میں یورپ میں گیس کا بحران پیدا ہوجائے گا جس کا متبادل قطر ہوسکتا ہے تاہم قطر پہلے ہی اپنی پروڈکشن سو فیصد کرچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں