کراچی کے ساحل پر آسٹریلوی سیاح کو ہراساں کرنے پر گھوڑے کا مالک گرفتار

گھوڑے کے مالک زیبر نے آسٹریلوی سیاح سے بدسلوکی کی اور زیادہ پیسے مانگے تھے، پولیس


ویب ڈیسک March 09, 2022
زبیر نامی گھوڑے کے مالک نے  آسٹریلوی سیاح سے معافی بھی مانگ لی ہے۔ فوٹو:اسکرین گریپ

ISLAMABAD: سی ویو پر آسٹریلوی سیاح کو ہراساں کرنے پر گھوڑے کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی معروف تفریحی ساحل سی ویو پر آسٹریلین وی لاگر لیوک ڈامنٹ سے بدتمیزی کرنے اور اضافی پیسے طلب کرنے اور ہاتھ اٹھانے کی کوشش کرنے والے گھوڑکے کے مالک زبیر کا سافٹ وئیر اپڈیٹ کردیا گیا، آسٹریلوی سیاح کو ہراساں کرنے والے گھوڑے کے مالک کو پویس نے گرفتار کر لیا۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے اور اطلاع ملنے پر پولیس اسٹیشن درخشاں نے فوری کارروائی کی اور آسٹریلوی سیاح سے بدسلوکی کرنے اور زیادہ پیسے مانگنے والے گھوڑے کے مالک زبیر کو گرفتار کیا۔ گھوڑے کے مالک نے بتایا کہ میرا نام زبیر ہے میں نے غیر ملکی شہری کو گھوڑے پر بٹھایا اور راؤنڈ دیا تھا، میں نے سیاح سے بدتمیزی کی اور زائد پیسے مانگے، جس پر غیر ملکی شہری سے معافی مانگوں گا اور آئندہ یہ کام نہیں کروں گا، تمام شہریوں کی عزت اور احترام کروں گا، آج کے بعد غیر ملکیوں سے بدتمیزی نہیں کروں گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سی ویو کے ساحل پر آسٹریلوی سیاح سے گھوڑے کی سواری کروانے والے نے بدسلوکی کی، واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کلفٹن سی ویو پر گھوڑے کی سیر کرانے والا لڑکا آسٹریلوی سیاح سے 200 روپے مانگتا ہے، لیکن سیاح کو ایک چکرلگوانے کے بعد لڑکا مکر گیا اور سیاح سے 3 ہزار روپے کا تقاضہ کرنے لگا، جب کہ سیاح بضد رہا کہ تم نے خود 200 روپے کی بات کی تھی، جس پر گھوڑے کا مالک طیش میں آکر ہاتھ اٹھاتا ہے اور کہتا ہے میں تمہیں بتاؤں گا 200 روپے یا 3000 روپے دیتے ہو۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسٹریلوی سیاح ساحل پر بیٹھے دو نوجوانوں سے مدد طلب کرکے سارا واقعہ بتاتا ہے کہ مجھے یہ لڑکا تنگ کررہا ہے، میں ویڈیو بھی بنارہا ہوں، جس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے مجھ سے 200 روپے کی بات کی تھی لیکن اب یہ 3000 روپے مانگ رہا ہے، میں اسے 500 روپے دے رہا ہوں لیکن یہ نہیں لے رہا، جس پر دوسرے نوجوان نے سیاح کو پہچان کر ہاتھ ملایا اور اپنی جانب سے 1000 روپے گھوڑے کے مالک کو دیئے اور معاملہ رفع دفع کرایا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں