جاپان خواتین کی خودکشی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
خاندانی مسائل مثلاً ازدواجی تنازعات اور خاندانی زندگی سے متعلق مایوس کن رجحانات خودکشی کی دوسری بڑی وجوہات ہیں
ISLAMABAD:
جاپان میں 2021 مسلسل دوسرا سال تھا جس میں خودکشی کرنے والی خواتین کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
جاپانی وزارت برائے ہیلتھ، لیبر اینڈ ویلفیئر کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں کُل 7,068 خواتین نے خودکشی کی جس میں ممکنہ طور پر کورونا وائرس وبائی مرض کے دیرپا اثرات کا بھی عمل دخل ہے۔
جاپانی اخبار 'دی مائنیچی' نے وزارت کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ایلیمنٹری، جونیئر ہائی اور ہائی اسکولوں کے طلباء میں خودکشی کرنے کی تعداد 2020 میں 499 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 2021 میں یہ تعداد 473 ہوئی جو کہ اب بھی زیادہ ہے۔
2021 میں جاپانی خواتین کے خودکشی کرنے کی تعداد میں 42 فیصد اضافہ ہوا جب کہ مردوں میں تعداد 16 فیصد کم ہوئی۔ جاپان میں خواتین اس ریکارڈ تعداد میں خودکشیاں کیوں کررہی ہیں اس کی سب سے عام وجہ صحت کے مسائل تھے جس کے بعد خاندانی مسائل مثلاً ازدواجی تنازعات اور خاندانی زندگی سے متعلق مایوس کن رجحانات سب سے بڑی وجوہات تھیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ عمومی مسائل سے تنگ آکر خودکشی کرنے والی خواتین کی تعداد 454 ہے جس میں سے 185 خواتین نے محض روزی کمانے میں مشکلات کے باعث خود کشی کی۔
دوسری جانب 2021 میں 11 ایلیمنٹری اسکول، 148 جونیئر ہائی اسکول اور 314 ہائی اسکول کے طلباء نے خودکشی کی جنہیں ڈپریشن، خراب تعلیمی کارکردگی اور اپنے والدین کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے مسائل درپیش تھے۔
واضح رہے کہ مذکورہ بالا اعداد و شمار وزارت نے نیشنل پولیس ایجنسی کے ذریعہ جاری کردہ خودکشی کے اعدادوشمار کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔