پاکستان کے روس سے ایل این جی درآمد کیلیے مذاکرات

گیس کی بڑھتی طلب پوری کرنے کے لیے پاکستان معاہدے میں دلچسپی رکھتاہے


Zafar Bhutta March 24, 2022
گیس کی بڑھتی طلب پوری کرنے کے لیے پاکستان معاہدے میں دلچسپی رکھتاہے ۔ فوٹو : فائل

LONDON: پاکستان اور روس ملٹی بلین ڈالرکے ایل این جی پروجیکٹ درآمدی معاہدے پر مذاکرات کر رہے ہیں۔

یامل ایل این جی پراجیکٹ میں دیو ہیکل ساؤتھ ٹمبے (Tambeyskoye) گیس فیلڈ کی ترقی بھی شامل ہے جو جزیرہ نما یمل میں سبیتا کے قریب واقع ہے۔ روسی حکومت نے 27 ارب ڈالر کی لاگت سے اس منصوبے کو قومی مفاد میں قرار دیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت روس کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے تاکہ گیس کی بڑھتی طلب پوری کرنے کیلیے ایل این جی درآمد کی جا سکے۔ روس یامل پراجیکٹ تیار کر رہا ہے جو دنیا کی سب سے بڑی ایل این جی سہولیات میں سے ایک ہو گا۔

روس ، امریکی مخالفت کے باوجود پائپ لائن کے ذریعے گیس برآمد کر کے یورپ کی مانگ بھی پوری کر رہا ہے۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ روسی فرموں گیز پروم اور نووٹیک سے گیس درآمد کرنے کیلئے بات چیت کر رہا ہے۔

اس وقت پاکستان گیسپورٹ کنسورشیم لمیٹڈ (PGPC) کی ملکیت والے دوسرے ایل این جی ٹرمینل پر درآمد کرنے کیلیے جگہ رکھتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں