RAWALPINDI:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکمراں جماعت نے متحدہ اپوزیشن پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جعمیت علمائے اسلام کے جلسوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا کہ حکومت کے مطابق اپوزیشن سرینگر ہائی وے پر احتجاج اور دھرنا دینے پر بضد ہے جبکہ اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے اپوزیشن کو ایچ نائن کے مقام پر جلسے کی اجازت دی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جلسے اور دھرنہ کر کے سرینگرہائی وے بند کرنا چاہتی ہے اور سرینگر ہائی وے بند کر کے اپوزیشن اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے 26 تاریخ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپوزیشن کے خلاف توین عدالت کی درخواست دائر کیے جانے کا امکان ہے اور حکومت اسلام آباد کے امن و امان اور سیکیورٹی صورتحال سمیت جلسوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں بھی جمع کروائے گی۔
رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری بھی بلانے کا فیصلہ
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیر صدارت امن و امان اور اسلام آباد میں سیاسی جماعتوں کے جلسوں سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں امن و امان کو یقینی بنانے کیلیے رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سیاستی جماعتوں کے جلسوں سے دارالحکومت کے شہریوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے اور انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ سیاسی پارٹیاں اپنے جلسے مختص کردہ مقامات پر ہی کریں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے پنجاب اور کے پی سے اضافی نفری لائی جائے گی اور سیاسی جلسوں کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم بھی قائم ہوگا۔