رمضان میں لیاری کے شب و روز

ماہ رمضان نہ صرف برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے بلکہ محبت اور خلوص کا بھی مہینہ ہے


Shabbir Ahmed Arman April 08, 2022
[email protected]

ماہ رمضان نہ صرف برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے بلکہ محبت اور خلوص کا بھی مہینہ ہے۔ رمضان کا چاند نظر آتے ہی اہل کراچی تراویح کی تیاری میں مصروف ہوگئے۔

امسال شہر کراچی کے قدیمی علاقہ لیاری میں بھی رمضان المبارک کے آغاز پر نماز تراویح کے انتظامات کو خصوصی شکل دیدی گئی، لیاری کی سیکڑوں مساجد میں نماز تراویح کے خصوصی اجتماعات منعقد کیے جارہے ہیں ، بعض گھرانوں میں خواتین اپنے رشتے داروں اور محلے داروں کے ساتھ اجتماعی تراویح بھی ادا کی جارہی ہیں۔ نماز تراویح کے لیے مساجد ،عید گاہوں، امام بارگاہوں کے علاوہ پارکوں، اور کھلے مقامات پر بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔

مختلف مساجد میں نماز تراویح کے ساتھ قرآن پاک کی تیس پاروں کی تلاوت بھی مکمل کی جارہی ہے۔ نماز تراویح کے سلسلے میں مختلف جماعتوں کے تحت پوسٹرز و بینرز لگائے گئے ہیں۔ مساجد اور امام بارگاہوں میں صفائی کا خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، یہ عبادت گاہیں نمازیوں سے بھری ہوتی ہیں، بہت ساری مساجد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے، نماز تراویح کے موقع پر متعدد مساجد میں خلاصہ قرآن مجید کے بیان کا بھی اہتمام کیاگیا ہے، بعض مساجد میں خواتین کے لیے بھی نماز تراویح کا باپردہ انتظام ہے.

تمام مساجد میں رمضان المبارک کا پہلا خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں ۔لیاری کی بعض مساجد میں مردوں کے علاوہ خواتین بھی نماز جمعہ میں شریک ہوتی ہیں ۔سرکاری انتظامیہ اور مساجد انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، مساجد کے باہر روح پرور مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں، ان مساجد میں آئمہ و خطبا ء ملک کی سلامتی و استحکام، امت مسلمہ کی سربلندی اور ملک میں امن و امان کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی جارہی ہیں، سحری و افطار کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

رمضان المبارک کے احترام میں لیاری میں بھی کھانے پینے کی دکانیں اور ہوٹلیں دن میں کچھ گھنٹوں کے لیے بند رہنے کے بعد سہ پہر تین بجے کھول لی جاتی ہیں جب کہ بیکری اوردودھ کی دکانیں سحری تک کھلی رہتی ہیں ۔افطاری خریدنے کے لیے پھل میوہ، کھجور، سموسہ، پکوڑہ، چھولے کی دکانوں پر رش لگا رہتا ہے۔ افطاری کے بعد اور سحری کے اوقات لیاری کے ہوٹلوں اور پٹھان بھائیوں کے چائے خانوں پر رش ہوتا ہے جہاں چائے پراٹھا اور انڈا پراٹھا شوق سے کھائے جاتے ہیں اور گھر والوں کے لیے بھی ٰخریدے جاتے ہیں۔

ان ہوٹلوں میں نوجوان روز مرہ معاملات پر گفتگو کرتے نظر آتے ہیں جب کہ مرد اور بزرگ افراد سیاست اور ملکی حالات پر بحث کرتے ہیں۔ اسی طرح افطار اور سحری کے اوقات میں لیاری بھر کے نان بائیوں کی تندوروں پر بھی رش لگا رہتا ہے جہا ں تندوری پراٹھا خریدا جاتا ہے۔ لیاری کے بلوچ علاقوں میں سحری کے وقت کابلی چھولا، مورصوابی ( کالا مسور کی دال )بانک لیک ( کالا بڑالوبیہ ) سڑکوں اور گلیوں میں فروخت کیے جاتے ہیں جس سے بلوچ گھرانے تندوری پراٹھا کے ساتھ شوق سے سحری کرتے ہیں۔ سڑکوں کے کنارے پر جابجا کھجور فروخت کرنے کی ریڑھی بھی نظر آتے ہیں جب کہ مٹھائی کی دکانوں پر روایتی رمضان سوغات کھجلہ ،پھینی کے اسٹال بھی لگے ہوئے ہیں۔

کسی زمانے میں شہر کراچی کے دیگر علاقوں کی طرح لیاری بھر میں رمضان المبارک میں سحری جگانے والے آتے تھے، ان میں سے کوئی نعت گو ، قصیدہ گو ہوا کرتے تھے جو سوز بھری آواز میں پڑھتے تھے اور کوئی کنستر کے ڈبے اور کوئی باجا بجا کر کوئی ڈھول کی تھاپ پر لوگوں کو جگایا کرتے تھے اور عید الفطر کی نماز کے بعد یہ گھر گھر جاکر عیدی مانگتے تھے ۔اس زمانے میں اکثر لوگ جلدی یعنی تراویح پڑھنے کے بعد سوجایا کرتے تھے۔

اس لیے سحری جگانے والوں کا رواج تھا لیکن ایک عرصے سے یہ سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔ اب ٹیکنالوجی کا دور ہے ہر دوسرا شخص سوشل میڈیا اور نائٹ کھیلوں کے باعث سحری تک جاگتے رہتے ہیں اس لیے انھیں جگانے کی ضرورت باقی نہیں رہتی ۔یکم رمضان سے لے کر چاند رات تک لیاری کے بازاروں اور مارکیٹوں میں لوگوں کا رش لگا رہتا ہے جہاں وہ خریداری کرتے نظر آتے ہیں جہاں کراچی کے دیگر بازاروں اور مارکیٹوں کی طرح یہاں بھی بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی اور ناجائز منافع خوری کا بازار عید کی رات تک عروج پر رہتا ہے جب کہ ان کی باز پرس کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔

دین اسلام کی بنیاد پانچ ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے ایک زکوٰۃ کی ادائیگی بھی ہے جو صاحب ثروت لوگوں پر فرض ہے ۔ رمضان ہی کے مہینے میں لیاری کے مخیر حضرات غریب و نادار مستحق لوگوں کو زکوٰۃ دیتے ہیں اور جن کی حیثیت ہوتی ہے وہ عید الفطر کی نماز سے قبل صدقہ فطر بھی ادا کرتے ہیں ۔رمضان ہی کے مہینے میں لیاری کے اور لیاری سے باہر کے مخیر حضرات اور سماجی ادارے لیاری کے بے سہارا، مستحق اور غریب خاندانوں میں راشن اور عید تحائف تقسیم کرتے ہیں، امداد کا یہ سلسلہ یکم رمضان سے شروع ہوکر چاند رات تک جاری رہتا ہے۔

امسال رمضان المبارک کے آتے ہی لیاری بھر کے مختلف علاقوں میں بچوں کو سیر و تفریح کی فراہمی کے لیے عارضی تفریح گاہیں قائم ہوگئی ہیں، ان تفریح گاہوں میں مختلف اقسام کے جھولوں سمیت گھڑ سواری ( تانگہ گاڑی ) والے اور ساربان اونٹ والے بچوں کو تفریح فراہم کرتے ہیں۔

اس تفریح کے سبب بچے بہت خوش ہوتے ہیں ۔تفریح کا یہ سلسلہ عید الفطر کے تیسرے روز تک جاری رہتا ہے ۔ان تفریحات کی وجہ سے بھی رات گئے تک علاقوں میں رونقیں دوبالا ہوجاتی ہیں ۔اس دوران لیاری بھر کے مختلف علاقوں کے پارکوں اور سڑکوں پر رات کے اوقات نائٹ فٹبال، نائٹ کرکٹ، نائٹ باکسنگ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جاتا ہے اور جیتنے والی ٹیموں کو مہمان خصوصی کی جانب سے کپ دینے کے علاوہ ہزاروں روپے نقدی انعام بھی دیئے جاتے ہیں۔

جیت کی خوشی میں جیتنے والی ٹیموں کے ارکان کپ ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ناچتے ہوئے اور جیت کے نعرے لگاتے ہوئے محلے کی سڑکوں پر گشت کرتے ہیں۔ ان کھیلوں کو شائقین ذوق سے دیکھتے ہیں اور کھلا ڑیوں کی اچھی کارکردگی پر تالیاں بجاتے ہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ کھیلوں کا یہ سلسلہ نماز تراویح کے بعد شروع ہوکر قریب سحری تک جاری رہتے ہیں اور چاند رات کو فائنل میچ کھیلیں جاتے ہیں۔ اس طرح جیتنے والی ٹیموں کے لیے عید کی رات دہری خوشیوں کا باعث بنتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں