لیجنڈ فٹبالرمیراڈونا کی شرٹ ڈیڑھ ارب روپے میں نیلام

1986 کے ورلڈ کپ میں میراڈونا نے یہی شرٹ پہن کر انگلینڈ کے خلاف مشہور گول اسکور کیا تھا


ویب ڈیسک May 05, 2022
انگلینڈ کے خلاف تاریخی گول کے وقت میراڈونا کی شرٹ ڈیڑھ ارب سے زائد میں فروخت۔ فوٹو: بی بی سی

SUKKUR: فٹبال تاریخ کے عظیم کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کی مشہور شرٹ 71 لاکھ پاؤنڈ میں نیلام ہوئی جس کی پاکستانی روپوں میں رقم ایک ارب 63 کروڑ روپے بنتی ہے۔

اسی شرٹ کو پہن کر میراڈونا نے 1986 کے مشہور ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے کلاف فیصلہ کن گول کیا تھا۔ اس گول کو صدی کا سب سے یادگار گول کا خطاب دیا گیا تھا جسے دستِ خدا کا نام بھی دیا گیا تھا۔

اس طرح کھیل کے میدان میں کسی کھلاڑی سے منسوب یادگار شے کی لگائی جانے والی سب سے بڑی بولی اور رقم بھی ہے۔ اس تاریخی گول کے لیے میراڈونا کھیل کے میدان کے نصف سے پہلے فٹ بال کو اپنے قابو میں کیا اور بہت خوبصورت سے تین برطانوی کھلاڑی کو ڈاج دیتے ہوئے آگے بڑھے۔ یہاں میراڈونا نے گیند دوسرے کے حوالے کرکے آگے بڑھ کر ڈی تک پہنچ گئے۔ اس سنہری موقع پر گیند دوبارہ ان کے پاس آئی اور انہوں نے یادگار گول کردیا جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔

برطانوی کھلاڑی اسٹیو ہوج نے کھیل ختم ہونے کے بعد اپنی شرٹ میراڈونا کو دیدی تھی اور ان کی یہ تاریخی شرٹ خود پہن لی تھی۔ نومبر 2020 میں میراڈونا کے انتقال کے بعد اسٹیو نے کہا تھا کہ وہ میراڈونا کی اس شرٹ کو نیلام نہیں کریں گے۔ پھر دسمبر 2020 میں انہوں نے کہا کہ لوگ میرے در پر بلاتعطل دستک دے رہے اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ شرٹ برائے فروخت نہیں۔



تاہم مشہور نیلام گھر سودبے نے اسے جب فروخت کیا تو ان کی توقع سے بڑھ کر بولی لگائی گئی۔ اس سے قبل 2019 میں نے بیس بال کے مشہور کھلاڑی بیب رُتھ کی جرسی 56 لاکھ ڈالر میں فروخت کی تھی تاہم میراڈونا کی شرٹ نے سب کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔

اسٹیو ہوج کے پاس یہ نیلی شرٹ ایک عرصے سے موجود تھی جسے میراڈونا نے میکسکو میں منعقدہ ورلڈ کپ میں پہنا ہوا تھا جس میں اس نے اپنے ملک کو تاریخی فتح دلوائی تھی۔ پھر اپریل میں اس شرٹ کے اصل ہونے پر کچھ سوالات اٹھائے گئے۔ یہ اعتراض خود میراڈونا کے خاندان کی جانب سے عائد کیا گیا تھا۔ تاہم شرٹ بنانے والی کمپنی نے ایک عرصے تک اپنی تشہیر میں اسی شرٹ کو استعمال کیا ہے۔

71 لاکھ پاؤنڈ میں اس شرٹ کو خریدنے والے کا نام اب تک سامنے نہیں آسکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں