پاک فوج ملکی سلامتی کی ضمانت ہے

دشمنوں کے ناپاک ارادوں کے باوجود اب تک پاکستان اپنے عوام اور فوج کی طاقت پر ہی قائم و دائم چلا آ رہا ہے


[email protected]

PARIS: پاکستان نام کا ملک 1947 میں وجود میں آیا، یہ اتنا بڑا تاریخی واقعہ تھا کہ پاکستان کے دشمن اسے برداشت نہ کر سکے اور پاکستان کو ختم کرنے کے لیے جنگ بھی تھونپی اور سازشوں کا جال بھی بچھا دیا۔ نوزائیدہ پاکستان ختم تو نہ ہوا لیکن دو ٹکڑے ہو کر اپنی متحدہ طاقت سے محروم ہو گیا۔

پاکستان کے غیرت مند شہریوں کو اپنے دشمن کی طاقت کا اندازہ اور سازشوں کا احساس بھی تھا چنانچہ ہمارے محب وطن سائنس دانوں نے دشمن سے اپنے ملک کو ہمیشہ کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے ایٹمی پروگرام کا آغاز کیا۔ان سائنس دانوں کی شبانہ روز محنت سے وہ وقت جلد ہی آگیا کہ دفاعی لحاظ سے ایک کمزورپاکستان دشمن کے لیے سب سے مضبوط ملک کی صورت میں سامنے آگیا۔

اس کالم کے قارئین اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ میرے والد محترم عبدالقادر حسن مرحوم نے پاکستان اور پاکستانیت کا پرچم مضبوطی سے تھامے رکھا ۔ مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ان کی نیاز مندی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی ۔ پاکستان کے پرچم کو بلند رکھنے کے لیے انھوں نے اپنے قلم کا زور دار استعمال جاری رکھا اور اس پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا۔

مجھے وہ دن کبھی نہیں بھولتا جب میں اپنے مرحوم والد کے ساتھ ڈاکٹر قدیر خان کی خدمت میں حاضر ہوا ۔دوران گفتگو ڈاکٹر صاحب نے اپنے ہاتھ سے لکھ کر ایک پرچی والد صاحب کے حوالے کی جس پر لکھا تھا کہ ہم جب چاہئیں دشمن کو پندرہ منٹ میں نیست و نابود کر سکتے ہیں، یہ وہ وقت تھا جب ابھی پاکستان نے ایٹمی دھماکے نہیں کیے تھے اور باضابطہ طور پر ایٹمی پاکستان کا اعلان نہیں ہوا تھا۔ گزشتہ روزاخبار کی یہی چنگھاڑتی شہ سرخی دشمن کے لیے کسی ایٹمی حملے سے کم نہیں تھی۔ یہ ایک طرح سے پاکستان کے ایٹم بم کاغیر رسمی اعلان تھا جس نے قریبی دشمن کی تما م تر برُی اورخطرناک خواہشوں کو خاک میں ملا دیا۔

پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کے بعد مسلم دنیا کے پہلے ا یٹمی ملک کا باضابطہ طور پراعلان بھی ہو گیا۔ پاکستان کے دشمنوں کی طاقت پاکستان کی طاقت کے سامنے ماند پڑ گئی اور وہ جارحیت کی سوچ سے مجبور ہو کرباہر نکل آئے کہ پاکستان اب ان کی جارحیت کا نشانہ نہیں رہا تھا۔ یہ ان کو سخت ترین جواب دے سکتا تھااور اس طرح پاکستان اپنے سے کئی گنا بڑے ملک اور دشمن سے بچ گیا اور اب تک محفوظ چلا آرہا ہے۔

لیکن ان پاکستان دشمنوں نے پاکستان کی ایٹمی طاقت کو کبھی قبول نہیں کیا اور وقتی طور پر تو انھوں نے عسکری جارحیت کم کر دی لیکن ساتھ ہی معاشی جارحیت کاآغاز کر دیا جو آج تک جاری ہے اور اب محسوس یوں ہوتا ہے کہ دشمن ہماری دفاعی طاقت سے تو مغلوب ہو چکا ہے لیکن وہ ہمیں معاشی طور پر مغلوب کرنا چاہتا ہے جس میں وہ کامیاب ہو رہا ہے۔

آج پاکستان کی تیزی سے زوال پذیر معیشت کوئی راز نہیں ہے اور اس بدحالی میں ہمارے حکمرانوں کا بھی ہاتھ ہے ۔ ملک کو آئی ایم ایف تک بھی یہی حکمران لے کر گئے ہیں۔ مہنگائی کے جس طوفان کا پاکستانی عوام سامنا کر رہے ہیں، اس کی وجہ آئی ایم ایف کی پالیسیاں اور شرائط تو ہیں ہی لیکن ہمارے حکمرانوں کی بد اعمالیاں بھی مہنگائی اور معاشی بدحالی کی ذمے دار ہیں۔ دشمن تو پہلے پاکستان کو بے دست و پا کرنا چاہتا تھا لیکن یہ ہدف عسکری جارحیت سے مکمل نہیں کر سکا، لیکن اب معاشی بدحالی سے فائدہ اٹھا کر ہدف حاصل کرنا چاہتا ہے ۔

پاکستان ایٹمی طاقت ہے ،اگرچہ اس کے عزائم جارحانہ نہیں تھے بلکہ وہ اپنے ہمسایوں سمیت سب ملکوں کے ساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے۔ ہمارے دشمن پاکستان کے دو ٹکڑے کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن یہ سازش ہمارے اندر سے ہوئی، ہم اسے محسوس کرتے بلکہ دیکھتے بھی رہے لیکن کچھ کر نہ سکے اور پاکستان دوٹکڑے ہو گیا لیکن اس کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان اس دوران اپنی کمزوری ختم کر کے ایک ایٹمی قوت کے طور پر سامنے آگیا'آج کی دنیا میں یہ قوت ایک حتمی طاقت سمجھی جاتی ہے ۔

جب سے پاکستان ایک ایٹمی طاقت بنا ہے تب سے ہمارے دشمن محتاط ہوگئے ہیں اور خود ہم بھی اپنے دوستوں کے لیے ایک بوجھ نہیںبلکہ ایک طاقت بن گئے ہیں۔ اس خطے میں پاکستان ایک بڑی طاقت ہے۔ یوں توہر پاکستانی ایک زندہ بم ہے اور ان کے عزم و ہمت کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا لیکن دنیا کے لیے وہ آج ایک جدید طاقت بھی رکھتا ہے جس سے دنیا ڈرتی ہے۔ چنانچہ اس کے دشمنوں کو آج پاکستان کے وجود کا احساس ہے کہ وہ اب کسی تیسری دنیا کا ایک پسماندہ ملک نہیں ہے بلکہ جدید دنیا کا ایک خود مختار ملک ہے جو اپنی سلامتی کے تمام ذرایع سے مسلح ہے۔

میں پاکستان کی اس انمول طاقت کا ذکر کرنے پر اس لیے مجبور ہوا ہوں کہ ان دنوں پاکستان کے پرانے دشمنوں کو پاکستان ایک بار پھر یاد آنا شروع ہوگیا ہے اور وہ کسی ایسی غلط فہمی میں دکھائی دیتے ہیں کہ پاکستان وہ کچھ کرے گا جو ماضی میں کرتا رہا ہے ۔ لیکن اﷲ کا کرم ہے کہ اس ملک کو اتنی طاقت عطا کی جا چکی ہے جو اس کی حفاظت کے لیے کافی ہے۔ پاکستان کی ایٹم بم سے بھی بڑی طاقت، اس کی سپاہ ہے جس کا کوئی جواب نہیں ہے۔

دشمنوں کے ناپاک ارادوں کے باوجود اب تک پاکستان اپنے عوام اور فوج کی طاقت پر ہی قائم و دائم چلا آ رہا ہے اورعوام اور فوج اس ملک کی سلامتی کی ضمانت بنی رہے گی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔