کراچی میں سوتیلے بیٹے نے ماں کو نماز کی حالت میں چھری کے متعدد وار سے قتل کردیا
ماں کو گھریلو چپقلش پر قتل کیا، سوتیلے بیٹے کا دورانِ تفتیش اعتراف
کراچی:
شہر قائد کے علاقے ملیر سعود آباد قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی جس میں نوعمر سوتیلے بیٹے نے ماں کو نماز کی حالت میں تیز دھار آلے کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سعود آباد کے علاقے آر سی ڈی گراؤنڈ کے قریب قتل کی لرزہ خیز واردات میں نوعمر سوتیلے بیٹے نے تیز دھار آلے کے پے در پے وار سے ماں کو قتل کر دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کرلیا۔
ایس ایچ او سعود آباد خالد میمن نے بتایا کہ انعام نامی شخص نے مدد گار 15 پر قتل کی واردات سے متعلق پولیس کو اطلاع دی تھی جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو مکان کے گراؤنڈ فلور کے کمرے میں بیڈ پر خون میں لت پت خاتون کی لاش پڑی تھی جس کی شناخت 39 سالہ عذرا زوجہ کامران کے نام سے ہوئی جبکہ اطلاع دینے والا شخص مقتولہ کا بھائی اور کھوکھرا پار کا رہائشی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا تو خون کے دھبے پہلی منزل پر جانے والی سیڑھیوں پر بھی پائے گئے، پولیس نے قتل کے الزام میں مقتولہ کے سوتیلے بیٹے 17 سالہ زین کو حراست میں لیا تو اُس نے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد موقع پر موجود اہلکاروں نے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا۔
خالد میمن نے بتایا کہ کامران نامی شخص جو کہ فوم بنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے اس کی پہلی بیوی کا چند سال قبل انتقال ہوگیا تھا جبکہ اس نے مقتولہ عذرا سے 3 ماہ قبل نکاح کیا تھا۔ مقتولہ بھی طلاق یافتہ تھی جس کی پہلی شادی پنجاب میں ہوئی تھی۔
مقتولہ کے شوہر کامران کے پہلی بیوی سے 3 بچے ہیں جس میں گرفتار ملزم زین بڑا بیٹا ہے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ گھریلو چپقلش کے باعث ملزم زین نے اپنی سوتیلی ماں کا قتل کیا اور جس تیز دھار آلے (چھری) سے قتل کیا گیا ہے وہ ملزم 600 روپے کی خرید کر لایا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ اُس نے سوتیلی ماں پر اس وقت تیز دھار آلے کے وار سے حملہ کیا جب وہ نماز پڑھ رہی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنے کے بعد مقتولہ کی لاش ضابطے کو کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا جسے بعدازاں ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔