لانگ مارچ ہنگامہ آرائی میں ملوث پی ٹی آئی کارکنوں کی فہرستیں تیار
250 سے زائد متحرک عناصر کے مکمل پروفائلز کے ساتھ فہرستیں تیار کرلیں
راولپنڈی پولیس نے تحریک انصاف کے 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران مظاہروں، ہنگامہ آرائی و املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث 250 سے زائد متحرک عناصر کے مکمل پروفائلز کے ساتھ فہرستیں تیار کرلیں جن عناصر کے پروفائلز تیار کیے گئے ہیں ان میں پی ٹی آئی کے پارٹی عہدیدران، فنانسرز، سہولت کار اور متحرک کارکن و سپورٹرز شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں مہنگائی کے باعث اگرچہ لانگ مارچ کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کرکے مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اعلان سے قبل وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے ملنے والی ہدایات کی روشنی میں پنجاب سمیت راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے متحرک عناصر، خصوصا وہ تمام عناصر جو 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران مظاہروں، ہنگامہ آرائی و املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہے انکی فہرست تیار کرلی ہیں۔
فہرست میں انکے نام، رہائش، پیشہ، سیاسی وابستگی کس سے اور کب سے ہے سمیت دیگر معلومات بھی ہیں جن کی تیاری میں مری روڈ، لال حویلی اور کمیٹی چوک کی شاہراوں اور میڑو ٹریک پر نصب کیمروں سے بننے والی فوٹیج سے بھی مدد لی گئی ہے اور ایسے عناصر کی شناخت کرکے انکو بھی شامل رکھا گیا ہے جو وہاں متحرک رہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے مجموعی طور پر 250 متحرک عناصر کی پارٹی میں پوزیشن، سیاسی کردار اور کیسے ورکنگ کی جاتی ہے کی پروفائلنگ مکمل کرکے ون ٹو اور تھری، تین کیٹیگریز پر مشتمل الگ الگ فہرستیں تیار کرلیں ہیں جن میں سے کیٹیگری ون میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی و لیڈر شپ کو رکھا گیا ہے جبکہ کیٹگری ٹو میں ایسے رہنما جو گزشتہ انتخابات یا آئندہ انتخابات میں امیدوار ہوسکتے ہیں سمیت، متحرک فنانسر اور سہولت کاروں کو رکھا گیا یے۔
اسی طرح کیٹیگری تھری میں متحرک کارکنوں اور سپورٹرز کو رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پروفائلنگ و فہرستوں کی تیاری کا مقصد پی ٹی آئی کے متحرک عناصر پر نظر رکھنا بھی ہے تاہم اب جیسا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کے دوسرے مرحلے کا جلد امکان نہیں اس لیے مرتب کردہ پروفائلز مستقبل میں جب ایسی صورتحال پیش آئی تو اس وقت کام آسکیں گی۔
یاد رہے کہ 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران راولپنڈی میں تھانہ وارث خان، تھانہ نیو ٹاون اور تھانہ صادق آباد میں ساڑے چار سو افراد کے خلاف مجموعی طور پر تین الگ الگ مقدمات بھی درج ہیں جبکہ لانگ مارچ سے قبل اور لانگ مارچ تک مجموعی طور پر پی ٹی آئی کے 107اراکین کو نقص امن کے خدشے کے تحت گرفتار کیا اور مارچ ختم ہونے پر 86 کو اڈیالہ جیل سے اور دیگر 21 کو مختلف تھانوں سے رہا کر دیا گیا تھا۔