قومی سلامتی پالیسی تنازعات کا حل مذاکرات سے نکالنے کا فیصلہ

مدرسے کے طلبا کوتعمیری مقاصد کیلیے تیار کیا جائیگا، داخلی سلامتی پالیسی کے خدوخال


آن لائن March 10, 2014
اندرونی تنازعات کے خاتمے کیلیے سیاسی مذاکرات ہوں گے تاہم یہ واحدراستہ نہیں ہوگا۔ فوٹو: فائل

قومی داخلی سلامتی پالیسی میںواضح کیاگیا ہے کہ ملک کے اندرونی تنازعات کوختم کرنے کے لیے سیاسی مذاکرات کاسہارا لیاجائے گاتاہم یہ واحدراستہ نہیںبلکہ ترجیحی راستہ ہوگا۔

کل جماعتی کانفرنس کی متفقہ قرارداد کے مطابق ہی عسکری گروپوںسے مذاکرات کیے جائیںگے جبکہ قومی دھارے کے تعلیمی نظام میں قومی سلامتی پالیسی کے مطابق ہرمسجد کے ساتھ مدرسہ منسلک ہوگا تاکہ طالب علموں اور ان اداروںکے علمامختلف الخیال معاشرے کے سرگرم رکن بنیں اور پیداواری افرادی قوت کے حصے کے طورپر قومی معیشت میں مثبت کردارادا کرسکیں۔ مدارس میںپڑھایا جانے والا نصاب نوجوانوں کو کام کرنے کے لیے تیارنہیں کرتا، ججزاور وکلاکو بطورپراسیکیوٹرز اورگواہوں کیلیے سازگارماحول پیدا کرنا بھی قومی داخلی سلامتی پالیسی کاحصہ بنایاگیا ہے جس کیلیے انسداددہشت گردی ایکٹ1997 میںترامیم اور منصفانہ سماعت ایکٹ کیلیے تحقیقات اورقواعد2013 شامل ہے۔ شہریوں کے بنیادی حقوق جیسے زندگی، آزادی اورجائیداد کے تحفظ کوبھی یقینی بنایاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں