ٹائپ رائٹر سے مصوری کرنے والا برطانوی فنکار

جیمز کک ٹائپ رائٹر پر پورٹریٹ، تصاویر اور لینڈ اسکیپ بناتے ہیں جو دیکھنے والے کو حیران کر دیتے ہیں


ویب ڈیسک July 13, 2022
جیمز کک ٹائپ رائٹر سے حقیقت سے قریب تر تصاویر اور پورٹریٹ بناتے ہیں۔ فوٹو: ڈیلی میل

کراچی: برطانوی فنکار نے فنِ کے اظہار کے لیے ٹائپ رائٹر کا سہارا لیا ہے اور وہ ربن کے نیچے لگے کاغذ پر ٹائپنگ کے حروف سے تصاویر کاڑھتے ہیں۔

جیمزکُک اس ضمن میں بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ ٹائپ رائٹر کے حروف، اعداد اور علامات کو اس طرح ترتیب دیتے ہیں کہ کمپنی لندن آئی کا لینڈ اسکیپ بن جاتا ہے تو کبھی ملکہ برطانیہ کی تصویر میں ڈھل جاتا ہے۔



لیکن یہ عمل بہت صبر آزما ہے کیونکہ کاغذ پر ٹائپ رائٹر سے تصاویر بنانا آسان نہیں۔ اس کے لیے کاغذ کے مختلف حصوں پر مختلف علامات ٹائپ کرنا ہوتی ہے اور معمولی غلطی سے ساری محنت اکارت ہوسکتی ہے۔ جیمز کہتے ہیں کہ انہوں نے اس ضمن میں غیرمعمولی مشق کی ہے، جس کے بات ہی وہ اپنے فن میں ماہر ہوئے ہیں۔



جیمز کک کا اسٹوڈیو لندن میں واقع ہے جہاں سے لندن کا مصروف او ٹو ایرینا واضح دکھائی دیتا ہے۔ جیمز کے مطابق ٹائپ رائٹر پر پہلا فن پارہ انہوں نے 2014 میں بنایا تھا۔ آرٹ کی تعلیم کے دوران انہیں 1920 کے کچھ ایسے فنکاروں کی تصاویر ملی تھیں جو ٹائپ رائٹر سے پورٹریٹ بناتے تھے۔ اس کے بعد ان کا شوق بڑھتا گیا اور انہوں نے ٹائپ رائٹر سے مصوری کا اظہار شروع کردیا۔



شروع میں ان سے انتہائی خراب تصاویر بنیں لیکن وہ مسلسل مشق کرتے رہے اور یہاں تک کہ اب ماہر بن چکے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے عمارتیں بنانے کا آسان کام شرع کیا۔ اس کے بعد لوگوں کے چہرے بنائے یہاں تک کہ وہ پینسل کے مقابلے میں اب ٹائپ رائٹر پر بہتر چہرے بناتے ہیں۔



اب وہ دریائے ٹیمس سے لے کر ویسٹ منسٹر تک کی عمارات کو ٹائپ رائٹرپر چھاپ سکتے ہیں۔ آنکھوں کی گولائیاں وہ بریکٹ سمبل سے بناتے ہیں۔ باریک اور پیچیدہ اشکال ہے لیے کوما، فل اسٹاپ اور @ کی علامتیں استعمال کرتے ہیں۔

تاہم چھوٹی ڈرائنگ بنانے میں انہیں چار سے پانچ روز لگ جاتے ہیں۔ جب کہ پینوراما تصویر ہفتوں سے مہینوں میں تیار ہوتی ہے۔ ان کے فن پاروں کی نمائش پوری دنیا میں ہوچکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں