نیلم جہلم پروجیکٹ بند انتظامیہ فالٹ تلاش کرنے میں ناکام

نیپرا کی پروجیکٹ کے سی ای او کی سرزنش، بحالی کی کوششیں تیز کرنے کی ہدایت


Zafar Bhutta July 20, 2022
پروجیکٹ کی بندش کے باعث مہنگی بجلی کی فراہمی سے صارفین پر یومیہ 35کروڑ کا بوجھ پڑیگا۔ فوٹو: فائل

کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پلانٹ کی بندش پر پروجیکٹ کے سی ای او کی سرزنش کرتے ہوئے پلانٹ کی جلدازجلد بحالی کی ہدایت کردی۔

969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ ٹیکنیکل فالٹ کی وجہ سے 6 جولائی سے بند پڑا ہے۔ بندش کی وجہ سے مہنگے فیول پر چلنے والے پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کے باعث صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیپرا حکام نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ کی انتظامیہ کو 6 جولائی سے ٹینیکل فالٹ کی وجہ سے بند پلانٹ پر بریفنگ کے طلب کیا تھا۔ پروجیکٹ کی انتظامیہ نے کہا کہ ماہرین فالٹ تلاش کررہے ہیں جس کی نشان دہی ہوتے ہی اسے دور کردیا جائے گا۔

چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی اور ممبر نیپرا انجنیئر مقصود انور خان نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے سی ای او کو ہدایت کی کہ پلانٹ کی بحالی اور اسے نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔ نیپرا حکام نے پاور پلانٹ کی بحالی کے آپریشن میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

بتایا گیا ہے کہ پاور پلانٹ کی بندش کی وجہ سے بجلی کے صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے، کیوں کہ پلانٹ کی بندش کی وجہ سے انھیں مہنگے فیول سے بنائی گئی بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی قیمت ان سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصول کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں