اپنے خیالات کا باقاعدگی سے جائزہ لینا دماغی صحت کے لیے بہتر قرار

تحقیق کے نتائج نفسیاتی علاج کے ذریعے اس بیماری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک راہ ہموار کرسکتے ہیں


ویب ڈیسک July 25, 2022
وہ بوڑھے افراد جو باقاعدگی سے اپنے خیالات کا جائزہ لیتے ہیں ان کے الزائمر کے مرض میں مبتلا ہونے کے کم امکانات ہوتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

کراچی: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ وہ بوڑھے افراد جو باقاعدگی سے اپنے خیالات، احساسات اور رویوں کا جائزہ لیتے ہیں ان کے الزائمر کے مرض میں مبتلا ہونے کے کم امکانات ہوتے ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ روزانہ 10 منٹ کا اپنے خیالات کا جائزہ بہتر دماغی کارکردگی اور دماغی صحت کا سبب ہوسکتا ہے جب کہ ابھی ڈیمینشیا کا کوئی علاج میسر نہیں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج نفسیاتی علاج کے ذریعے اس بیماری کے لاحق ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک راہ ہموار کرسکتے ہیں۔

تحقیق میں محققین کی ٹیم نے دو کلینیکل ٹرائلز کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جس میں تقریباً 70 سال کے افراد کے 259 لوگ شامل تھے۔ ٹرائلز میں شرکاء سے پوچھا گیا کہ وہ کتنا اپنے خیالات اور احساسات کے متعلق سوچنے اور ان کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والے نتائج میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جو اپنا مشاہدہ زیادہ کرتے ہیں ان کی یادداشت، توجہ اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتوں کے ساتھ دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ ہیریئٹ ڈیمنِٹز-کِنگ کا کہنا تھا کہ اس بات کے شواہد میں اضافہ ہورہا ہے کہ مثبت نفسیاتی عوامل، جیسے کہ زندگی کا مقصد اور فرض شناسی، ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص خود کے مشاہدے کے عمل میں مصروف ہوسکتا ہے اور ممکنہ طور پر اس عمل میں اضافہ کر سکتا ہے کیوں کہ یہ عمل جسمانی صحت یا سماجی معاشی عوامل پر انحصار نہیں رکھتا۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ ذاتی مشاہدہ کیوں حفاظتی اثرات مرتب کرتا ہے۔ تاہم، اس کا تعلق سکون کے احساس اور جسم میں تناؤ کی سطح میں کمی سے ہوسکتا ہے یا یہ ذہنی صحت کو بہتر کرسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں