پاکستانی شہری 16 سال بعد بھارتی جیل سے رہا وطن پہنچ گیا

40 سالہ تحسین اعظم کا تعلق کراچی سے جو بھارتی شہر لکھنو کی جیل میں قید تھا


آصف محمود July 28, 2022
پاکستانی شہری کی رہائی کے بعد واہگہ بارڈر پر تصویر (فوٹو : ایکسپریس)

AUSTRALIA: پاکستانی شہری 16 سال بعد بھارتی جیل سے رہائی پانے کے بعد وطن واپس پہنچ گیا، 40 سالہ تحسین اعظم کا تعلق کراچی سے جو بھارتی شہر لکھنو کی جیل میں قید تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی شہری تحسین اعظم کو لکھنو کی جیل سے 16 برس بعد رہا کرکے واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستانی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

واہگہ سرحد عبور کرتے ہی تحسین کی آنکھیں نم ہوگئیں اور انہوں اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ وہ واپس اپنے وطن پہنچ گئے ہیں۔ تحسین اعظم کو پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی کی کاوشوں سے رہائی نصیب ہوئی۔

تحسین اعظم کو 2006ء میں لکھنو سے گرفتارکیا گیا تھا، ان پرالزام تھا کہ وہ سفری دستاویزات کے بغیر نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئے۔ بھارتی حکام نے ان پر جاسوسی کے بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں 8 سال قید کی سزا سنائی جو 2014ء میں مکمل ہوگئی لیکن رہائی سے قبل ہی لکھنو پولیس نے ان پر بدتمیزی اور جھگڑے کا الزام عائد کر مزید ساڑھے چار سال سزا سنا دی۔

سنائی گئی نئی سزا بھی 2018ء میں ختم ہوگئی لیکن انہیں پھر بھی رہا نہیں کیا گیا اب پاکستان ہائی کمیشن کی کوششوں سے انہیں 16 سال بعد رہائی نصیب ہوئی ہے۔

تحسین کے مطابق جب اسے گرفتار کیا گیا اس وقت اس کی عمر 24 سال تھی اور آج 40 سال کا ہوگیا ہے، جب تک سرحد کراس کرکے واپس اپنے ملک میں داخل نہیں ہوا اپنی رہائی کا یقین نہیں آرہا تھا۔

پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی کے حکام کا کہنا ہے کہ رہائی کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی کی طرف سے تحسین کو سفری دستاویزات مہیا کی گئیں، بھارتی جیلوں میں قید ایسے پاکستانی شہری جن کی سزائیں مکمل ہوچکی ہیں ان کی جلد سے جلد رہائی اوروطن واپسی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت نے یکم جولائی کو ایک دوسرے کے ساتھ قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کیا تھا جس کے مطابق بھارت میں قید پاکستانیوں کی تعداد 461 بتائی گئی تھی جبکہ پاکستان میں قید بھارتی شہریوں کی تعداد 682 ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔