حکومت اور تاجروں کے مذاکرات کامیاب بجلی کے بلوں پر عائد فکس ٹیکس ایک سال کیلیے مؤخر
بجلی کے بلوں پر فکس سیلز ٹیکس کے خلاف تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے بل جمع کرانے سے انکار کیا تھا
PESHAWAR:
حکومت اور تاجروں کے درمیان کامیاب مذاکرات کامیاب کے بعد بجلی کے بلوں پر لگایا گیا فکس ٹیکس ایک سال کے لیے مؤخر کردیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے رواں مالی سال 2022-23کے وفاقی بجٹ میں تاجروں پر بجلی کے بلوں پر عائد کردہ فکس ٹیکس کے خلاف تاجروں کا شدید ردعمل کام کرگیا حکومت نے تاجروں کے دباو پر بجلی کے بلوں میں فکسڈ ٹیکس ایک سال کے لئے موخر کردیا ہے جسکا باضابطہ اعلان وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے مشترکہ طور پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں میں فکسڈ ٹیکس ایک سال کے لئے موخر کردیا ہے،وفاقی وزراء کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز شریف نے تاجروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ہدایت کی تھی جس پر تاجروں سے مسلسل بات چیت کے بعد حکومت نے ایک سال کے لئے بجلی کے بلوں میں فکسڈ ٹیکس ایک سال کے لئے موخر کردیا ہے۔
اس حوالے سے صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل سے آل پاکستان انجمن تاجران کے وفد کے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔
اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں پر لگایا گیا فکسڈ سیلز ٹیکس ایک سال کیلئے موٴخرہوگیا ہے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور خرم دستگیر نے تاجر نمائندوں کے ہمراہ بجلی بل پرفکسڈ ٹیکس موٴخر کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ بجلی کے بلوں کے ذریعے 6 ہزار روپے ٹیکس وصولی پر تاجروں نے شدید احتجاج کیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ٹیکس واپس لینے کی اپیل کی تھی۔