ایک ہفتے کے دوران ڈالر پاؤنڈ یورو اور ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی
دوست ممالک سے مالی تعاون کی ضمانت ملنے اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی منظوری یقینی ہونے سے روپیہ تگڑا ہوا
TULSA:
گزشتہ ہفتے ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں ریکارڈ نوعیت کی کمی واقع ہوئی، دوست ممالک سے مالی تعاون کی ضمانت ملنے اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی منظوری یقینی ہونے سے روپیہ تگڑا ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ گھٹ کر 225 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ انٹربینک سے بھی گھٹ کر 222 روپے کی سطح پر آگئی۔
ہفتہ وار کاروبار میں انٹربینک میں ڈالر کی قدر 15.34 روپے گھٹ کر 224.03 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 26 روپے گھٹ کر 222 روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 19.85 روپے گھٹ کر 272.43 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 30 روپے گھٹ کر 270 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 15.60 روپے گھٹ کر 229.20 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 26.50روپے گھٹ کر 226روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں ریال کی قدر 4.11 روپے گھٹ کر 59.62 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر 6.70 روپے گھٹ کر 58.60 روپے ہوگئی۔
آئی ایم ایف سے رواں ماہ قسط کے ممکنہ اجرا سے روپیہ مضبوط ہوا۔ زرمبادلہ کے ذخائر مزید گھٹنے کے باوجود ڈالر تنزلی کا شکار رہی۔ درآمدات کی حوصلہ شکنی اور سخت مانیٹرنگ سے ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی تنزلی ہوئی۔ تجارتی خسارے میں کمی سے بھی روپیہ کو سہارا ملا۔
غیر ضروری و اشیائے تعیش کے ایل سیز نہ کھولنے سے روپیہ مستحکم ہوا جبکہ جولائی میں درآمدات گھٹ کر 5 ارب ڈالر تک آنے سے اعتماد بڑھا۔
خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی عالمی قیمتیں گھٹنے سے درآمدی بل مزید گھٹنے کے توقعات ہوئے۔ ڈالر کے خریدار غائب اور فروخت کنندگان سامنے آئے۔ مرکزی بینک کے اقدامات سے ڈالر میں سٹے بازی رک گئی۔