پنجاب کے کئی شہروں میں 14 اگست تک شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان

سیلابی صورتحال میں کام کرنے والی امدادی ٹیموں کو فوری متحرک ہونے کی ہدایات جاری


ویب ڈیسک August 11, 2022
11 تا 14 اگست شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، پی ڈی ایم اے

PESHAWAR: پی ایم ڈی اے نے پنجاب کے کئی شہروں میں 11 تا 14 اگست تک شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان ظاہر کیا ہے۔

دفتر ترجمان سے جاری بیان کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ڈی جی خان، سرگودھا، ملتان اور بہاولپور ڈویژن میں مون سون کی شدید بارشوں اور اس کے بعد سیلابی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 11 سے 12 اگست کے دوران ضلع میانوالی کے پہاڑی علاقوں اورندی نالوں میں سیلاب کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈی جی خان ڈویژن کے پہاڑی علاقوں میں 11 سے 14 اگست تک سیلاب کا امکان ہے۔موسلادھار بارشوں سے ملتان، سرگودھا، بہاولپور اور ڈی جی خان ڈویژن میں شہری سیلاب کا خدشہ ہے جب کہ کوہ سلیمان،سالٹ رینج سے منسلک ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے جس سے علاقے میں سیلاب آ سکتا ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے تمام اضلاع میں فلڈ فائٹنگ، ریسکیو اینڈ ریلیف ٹیموں کو فوری متحرک ہونے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی ہدایات کے مطابق سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے خاندانوں کے لیے خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ علااوہ ازیں سیلابی علاقوں سے مویشیوں کے انخلا اور چارے کی فراہمی کے انتظامات کیے جائیں۔

پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ٹیموں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ زیر آب آنے والے علاقے کے رہائشیوں کو عارضی ریلیف کیمپوں میں منتقل کرنے کے لیے جگہ کا تعین کیا جائے۔انتظامی افسران سیلاب کے اثرات اور ریسکیوو ریلیف آپریشنز کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنائیں۔ساتھ ہی رسپانس کی حکمت عملی کو بہتر بنانے کے لیے خلا اور کامیابیوں کو دستاویزی شکل دی جائے۔تمام ادارے یکجا ہو کر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل رکھیں۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق اتھارٹی کا کنٹرول روم اور 36 اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز 24 گھنٹے اور ساتوں دن الرٹ ہیں۔

دریں اثنا ترجمان این ڈی ایم اے نے مون سون کے دوران کارگزاری سے متعلق جاری بیان میں بتایا ہے کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی امداد کی فراہمی جاری ہے۔ فراہم کیے گئے امدادی سامان میں 40 ہزار سے زائد افراد کے لیے خوراک (راشن پیکٹس) کی فراہمی، 60 ہزار متاثرین کی رہائش کے لیے خیمے، مچھر دانیاں اور کمبل مہیا کیے گئے۔ نکاسی آب کے لیے 117 ڈی واٹرنگ پمپس فراہم کیے گئے۔

بیان کے مطابق سب سے زیادہ امداد بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کے لیے دی گئی ہے، جہاں سیلاب متاثرین کے لیے 60 ہزار لیٹر پینے کا پانی بھی مہیا کیا گیا ہے جب کہ دیگر امدادی سامان میں کچن سیٹ، حفظانِ صحت کٹس اور کیمیکل اسپرے مشینیں بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |