نیویارک میں گستاخانہ کتاب کے مصنف سلمان رشدی پر حملہ
سلمان رشدی پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مغربی نیویارک میں واقع ایک ہال میں لیکچر دینے والے تھے
کراچی:
مغربی نیویارک میں نامعلوم شخص نے گستاخانہ کتاب کے مصنف سلمان رشدی پر حملہ کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ' کے مطابق سلمان رشدی پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مغربی نیویارک میں واقع ایک ہال میں لیکچر دینے والے تھے۔
خبررساں ادارے کے رپورٹر کے مطابق ایک شخص نے چوتکوا انسٹی ٹیوشن کے اسٹیج پر دھاوا بولا اور سلمان رشدی پر گھونسوں کی بارش کردی۔ بعدازاں انتظامی حکام نے سلمان رشید کو حملہ آور سے بچایا۔
نیویارک پولیس نے بتایا کہ سلمان رشدی کی 'گردن پر چھری کا زخم' ہے لیکن ان کی حالت کے بارے میں تسلی بخش جواب دینا قبل از وقت ہے۔
خیال رہے کہ سلمان رشدی کی کتاب گستاخانہ کتاب پر 1988 سے ایران میں پابندی عائد ہے۔ رہنما آیت اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ جاری کیا تھا۔
https://twitter.com/pbmnews/status/1558123370843103232
سلمان رشدی کو مارنے والے کے لیے 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کا انعام بھی ہے۔ ایران کی حکومت طویل عرصے سے آیت اللہ خمینی کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے لیکن سلمان رشدی مخالف جذبات برقرار ہیں۔