ججز کی تقرری کے طریقۂ کار کا ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور
جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد 9 کے بجائے اب 7 ہوگی، پارلیمانی کمیٹی کو ججز کی نامزدگیوں پر فیصلے کا اختیار ہوگا، بل
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا ترمیمی بل 2022 اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے قائمہ کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 175 اے کی روشنی میں ترمیمی بل پیش کیا، جس میں صرف ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر ترامیم کی گئیں ہیں۔
مجوزہ بل کے مطابق ججز نامزدگی کی کمیٹی ایک خالی نشست پر دو امیدوار نامزد کرے گی، پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی نامزدگیوں پر نظرثانی کرنے اور فیصلہ کرنے کا اختیار ہوگا، پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 175 اے میں جوڈیشل کمیشن کو ججز تقرری کا اختیار دیا ہوا تھا، جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد 9 کے بجائے اب 7 ہوگی، ایک جج اور ایک سابق جج کی نمائندگی کو جوڈیشل کمیشن سے ختم کردیا گیا ہے۔
اسی طرح مجوزہ بل میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں ججز کی حالیہ تعداد 5 ہے جو مجوزہ بل میں 4 کردی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں چیف جسٹس، 3 سینئر ججز، بار کونسل کا نمائندہ اور وزیر قانون شامل ہوں گے۔ بل کے مطابق انیشیشن کمیٹی 5 رکنی ہوگی جس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ، دو سینئر ترین ججز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرل اور سینئر ممبر بار کونسل شامل ہوں گے۔
بل کے مطابق بار کونسل کے نمائندے سینئر ممبر کی کم از کم پریکٹس 15 سے بڑھا کر 20 سال کردی گئی ہے، انیشیشن کمیٹی 60 روز میں ہائیکورٹ کی خالی آسامی پر نام بجھوانے کی مجاز ہوگی۔