رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں جاری کھاتہ خسارہ 1 ارب ڈالر کم ہوگیا اسٹیٹ بینک
تجارت کا مجموعی خسارہ بھی ایک ارب 23کروڑ ڈالر کمی سے 3.35 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا
درآمدات پر پابندی کے ذریعے جاری کھاتہ کا خسارہ کم کرنے کی پالیسی کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی 2022میں جاری کھاتہ کا خسارہ جون 2022کے مقابلے میں ایک ارب ڈالر کم ہوگیا۔
اعداد و شمار کے مطابق جون 2022میں جاری کھاتہ کو 2ارب 18کروڑ70لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا جو جولائی میں کم ہوکر ایک ارب 21 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق جاری کھاتہ خسارہ نمایاں کمی کے باوجود جولائی 2021کے مقابلے میں زائد ہے کیونکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2021میں جاری کھاتہ کا خسارہ 8کروڑ 51لاکھ ڈالر رہا تھا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی میں درآمدات کی مجموعی مالیت 5.38ارب ڈالر رہیں جبکہ جون 2022میں 7ارب ڈالر مالیت سے زائد کی مصنوعات درآمد کی گئیں تھیں اس طرح ایک ماہ میں درآمدی بل 1.65ارب ڈالر کم ہوگیا جس سے جولائی میں تجارتی خسارہ بھی لگ بھگ 90کروڑ ڈالر کمی سے 3ارب ڈالر کی سطح پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق اشیاء وخدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ بھی ایک ارب 23کروڑ ڈالر کمی سے 4.58ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.35ارب ڈالر کی سطح پر آگیا۔