ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں سیلاب سے متاثرہ بعض علاقوں بحالی کا کام شروع
بروقت اقدامات کی وجہ سے تمام بڑے شہروں کو اربن فلڈنگ سے بچا لیا گیا ہے
ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں سیلاب سے متاثرہ بعض علاقوں بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے جبکہ امدادی سر گرمیاں جاری ہیں، تونسہ بھارتھی روڈ کو بھی بحال کردیا گیا ہے تاہم ابھی 4 لاکھ سے زائد افراد کھلے مقامات پر بیٹھے امداد کے منتظر ہیں.
کوہ سلیمان میں لینڈ سلائیڈنگ سے بستی ڈاہر کےقریب جھیل بن گئی ہے، جنوبی پنجاب میں تونسہ ،ڈی جی خان اورراجن پور کے علاقوں میں دریائے سندھ میں آنیوالے سیلاب اور کوہ سلیمان کے 440 کلومیٹر طویل سلسلے سے آنیوالے بارشی پانی کے ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے.
محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کی طرف سے صحافیوں کے ایک وفد کو کوہ سلیمان کے علاقے کا دورہ کروایا گیا ۔ کمشنر ڈیرہ غازیخان محمد عثمان انور نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوہ سلیمان میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی بارش ہوٸی ہے، رود کوہیوں میں زیادہ پانی آنے کی وجہ سے علاقے میں سیلاب آیا ہے۔
بروقت اقدامات کی وجہ سے تمام بڑے شہروں کو اربن فلڈنگ سے بچا لیا گیا ہے، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے تمام متاثرہ علاقوں میں ریلیف وبحالی کا عمل شروع کیا گیا ہے، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کے 516 مواضعات کے 4 لاکھ لوگ اور دو لاکھ ایکڑ فصلیں متاثر ہوٸی ہیں اب تک متاثرین میں 37 ہزار خیمے اور 40 ہزار فوڈ ہیمپرز تقسیم کٸے جاچکے ہیں ،سیلاب سے 44 ہزار کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے ،مقامی کمیٹیوں کی تشکیل دیکر لوگوں کو مدد پہنچاٸی جارہی ہے.
کمشنر ڈیرہ غازیخان محمدعثمان انور اور مقامی رہنما سردار عمر بزدار نے سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین میں چیک بھی تقسیم کیے، تحصیل کوہ سلیمان کے 16 جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 8 8 لاکھ روپے کے چیک دیٸے گٸے۔
دوسری طرف ابھی بھی سیلاب اوربارشوں سے متاثرہ افراد کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے سڑکوں کنارے اور محفوظ مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ سکول بند ہونے کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی سلسلہ بھی رکا ہوا ہے۔
کوہ سلیمان میں پہلی بار لینڈنگ سلائیڈنگ شروع ہوئی ہے جس سے بستی ڈاہر کے قریب پچاس فٹ گہری جھیل بن گئی ہے۔ حکام کے مطابق سیلاب اوربارشوں سے 50 فیصد سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں، تو نسہ سے بلوچستان کی جانب جانیوالی روڈ کو کافی حد تک بحال کردیا گیا ہے۔