پاک ایران ادبی سرگرمیوں میں تیزی آنی چاہیے مہدی سبحانی

پاکستان میں ادب پر معیاری کام ہو رہا ہے، میں اکثر مقامی ادیبوں اور شعرا کی کتابیں پڑھتا ہوں، مہدی سبحانی


Umair Ali Anjum March 17, 2014
پاکستان میں ادب پر معیاری کام ہو رہا ہے، میں اکثر مقامی ادیبوں اور شعرا کی کتابیں پڑھتا ہوں، مہدی سبحانی فوٹو: فائل

ایرانی قونصل جنرل مہدی سبحانی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان اچھے دوست ہیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ آپس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لیے ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہوگا۔

پاکستان میں ادب پر معیاری کام ہو رہا ہے، میں اکثر مقامی ادیبوں اور شعرا کی کتابیں پڑھتا ہوں، پاکستان میں اقبال کے بعد فیض احمد فیض اور احمد فراز نے بڑے کینوس پر شاعری کی ہے، ان جیسے عظیم شعرا کو پڑھتا ہوں تو ایرانی انقلاب کی یاد تازہ ہو جاتی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے خانہ فرہنگ میں نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، ایران کے شاعر ڈاکٹر امین قیصر پورکے شعروں کا ذکر کرتے ہوئے مہدی سبحانی کا کہنا تھا کہ انھیں ہم سے بچھڑے آج کئی برس بیت گئے مگر اب بھی ان کے اشعار مجھے یاد ہیں، بلکل اسی طرح پاکستان میں فیض نے کمال کام کیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو ان عظیم شعرا سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا، یہ لوگ اپنی ذات میں اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں